• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد: بھٹہ مالکان کیلئے جبری مشقت نہ لینے کا بیانِ حلفی لازمی قرار

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اینٹوں کے بھٹوں پر جبری مشقت روکنے کے خلاف درخواست نمٹا دی۔

عدالتِ عالیہ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھٹہ مالکان کے لیے جبری مشقت نہ لینے کا بیانِ حلفی لازمی قرار دے دیا۔

اس ضمن میں چیف کمشنر اسلام آباد نے احکامات جاری کر دیے، جن سے ہائی کورٹ کو بھی آگاہ کر دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے دورانِ سماعت کہا کہ چیف کمشنر کی رپورٹ پر درخواست نمٹا رہے ہیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ اسلام آباد میں جبری مشقت کی شکایت موصول ہوئی تو پٹیشن بحال ہو جائے گی، عدالتی معاونین نے بھرپور کردار کیا، اس کو سراہتے ہیں۔

اس کیس میں 3 وکلاء عدنان حیدر رندھاوا، عمر اعجاز گیلانی اور دانیال حسن عدالتی معاون مقرر تھے۔

عدنان حیدر رندھاوا ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ چیف کمشنر نے 2 امور کی نشاندہی کی، ایک نشاندہی بھٹہ مالکان کے لیے بیانِ حلفی لازمی قرار دینے کی ہے، رپورٹ میں دوسری بات یہ کی گئی کہ اس سے متعلق قانون سازی کی جائے۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ اب یہ کہتے ہیں کہ جبری مشقت ختم ہو گئی، کیس مزید زیرِ التواء رکھنے کا فائدہ نہیں، اب تو یہ ایگزیکٹیو کا کام ہے، اس کے کام میں مداخلت نہیں کر سکتے۔

عدنان حیدر رندھاوا نے کہا کہ ہم نے اور بھی کچھ تجاویز اپنی رپورٹ میں دی ہیں] عدالت انہیں بھی دیکھے۔

چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ چیف کمشنر کی رپورٹ کورٹ آرڈر کا حصہ ہو گی۔

قومی خبریں سے مزید