• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی پاکستانی اورکشمیری مقامی سیاست میں حصہ لیں، کونسلر راجہ الیاس

ووکنگ سرے/ لوٹن (نمائندہ جنگ) ووکنگ سرے کے پاکستانی کشمیری نژاد کونسلر راجہ محمد الیاس خان نے کہا ہے کہ برطانوی پاکستانی و کشمیری مقامی سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں جو بھی مرکزی جماعت انہیں پسند ہو اس میں شمولیت اختیار کریں، پاکستان اور کشمیر کی سیاست سے خود کو دور رکھیں، برطانیہ میں وطن عزیز سے متعلق برادری ازم اور مسلکی بنیادوں پر تنظیموں کی کوئی ضرورت نہیں ،ان سے نفرتیں پھیلتی ہیں اور کمیونٹی تقسیم ہوتی ہے، ایک ملاقات میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے میرپور سے گریجویشن کی پھر پنجاب یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری لی اور چند سال پریکٹس بھی کی پھر برطانیہ آگئے، یہاں پر 1996یں پہلی مرتبہ سرے کائونٹی کونسل میں پہلے نان وائٹ کونسلر کا اعزاز حاصل کیا اور 6 مرتبہ کونسلر منتخب ہوئے، اس وقت ووکنگ کونسل میں لیبر پارٹی کے کونسلر ہیں اور کینال سائیڈ وارڈ کی نمائندگی کرتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ کونسل میں کنزرویٹو کے 13، لب ڈیم 12، لیبر پارٹی کے 3 اور دو آزاد کونسلرز ہیں، انہوں نے معروف پیس گارڈن کے متعلق بھی معلومات مہیا کیں کہ یہاں پر جنگ عظیم اوّل کے مسلمان فوجیوں کو سپرد خاک کیا گیا تھا اور بعدازاں ان کے جسد خاکی یورپی مسلمانوں کے بہت بڑے قبرستان میں منتقل کیے گئے،انہوں نے بتایا کہ پیس گارڈن کی حال ہی میں دوبارہ سے درستگی کی گئی ہے جس پر نصف ملین کے لگ بھگ رقم خرچ ہوئی ہے، یہاں پر میموریل سنڈے کی تقاریب ہوتی ہیں، کونسلر الیاس خان ایک خاندانی شخصیت ہیں، ایک بیٹی اور چار بیٹے ہیں جو سب اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں،کمیونٹی کی خدمت ان کا اوڑھنا بچھونا ہے،وہ باقاعدہ طور پر کونسل میں جاکر کمیونٹی سے متعلق معاملات اور مسائل پر کام کرتے ہیں، اپنی استطاعت کے مطابق آزادکشمیر میں سیاحت کو بھی فروغ دے رہے ہیں ۔جنگ کے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کشمیر کی جماعتوں کی برطانیہ میں کوئی ضرورت نہیں، یہ یہاں نفرتیں پیدا کرتی ہیں، انہوں نے برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر پر زور دیا کہ کمیونٹی کے ذہین بچوں کو انگلش میڈیا میں بھیجا جائے تاکہ مسئلہ کشمیر اجاگر ہو ۔انگریز کمیونٹی سے انگیج ہوا جائے ورنہ روایتی آزاد کشمیر کے سیاست دان اور ہمارے روایتی اجلاسوں سے کشمیر کے مسئلہ پر کوئی حقیقی پیش رفت نہیں ہو پارہی، بچے مرکزی سیاست میں شمولیت کریں اور مرکزی میڈیا میں کمیونٹی کا مثبت طرف رخ کیا جائے، سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کیا جائے، اس ملک میں اچھے شہری کا کردار اور قانون کا احترام کا جذبہ پیدا کیا جائے تاکہ جب کوئی دیکھے تو کہے کہ اچھے پاکستانی کشمیری ہیں۔ کونسلر محمد الیاس راجہ برطانیہ کی تاریخی شاہجہان مسجد کے ٹرسٹی کے فرائض بھی سر انجام دے رہے ہیں، خیال رہے کہ شاہجہان مسجد انگلستان میں تعمیر کی گئی پہلی مسجد ہے جسے پروفیسر لائتھنز نے 1889 میں تعمیر کرایا اور جس کے زیادہ تر اخراجات بھوپال کی حکمران بیگم شاہجہان نے ادا کیے اسی لئے مسجد ان ہی کے نام پر قائم ہے، اس پر کنندہ ہے کہ یہ مسجد صرف برٹش مسلم کمیونٹی کے لیے ہی نہیں ملک بھر کے لیے ایک تاریخی ورثہ ہے، کونسلر محمد الیاس راجہ نے اپنے لیے اس تاریخی مسجد کا ٹرسٹی ہونا ایک اعزاز قرار دیا۔ 

یورپ سے سے مزید