• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
’’میں کھجور کھاکر گٹھلی پھینکتا ہوں تو ڈالروں کا درخت اگ جاتا ہے۔‘‘ایک درویش نے بے نیازی سے کہا۔
’’میں سمندر میں کانٹا پھینکتا ہوں تو اشرفیوں سے بھرا صندوق نکل آتا ہے۔‘‘
دوسرے درویش نے انکساری سے کہا۔
’’میں مرغی کو باجرہ کھلاتا ہوں تو وہ سونے کے انڈے دینے لگتی ہے۔‘‘
تیسرے درویش نے عاجزی سے کہا۔
’’میں رات کو مشروب پی کر شور مچاتا ہوں تو آف شور کمپنی لگ جاتی ہے۔‘‘
چوتھے درویش نے کندھے اچکاکر کہا۔
’’پاکستان کی دولت باہر نہیں گئی۔
آف شور کمپنیاں جادو کی دولت سے لگی ہیں۔‘‘
کمیشن نے رپورٹ میں لکھا۔
تازہ ترین