• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئرلینڈ پہنچنے والے یوکرینی باشندوں کی انسانی ہمدردی کے باعث سیکورٹی چیکس نہیں کی گئیں، وزیراعظم

لندن (پی اے) انسانی ہمدردی کے باعث آئرلینڈ پہنچنے والے یوکرینی باشندوں کی سیکورٹی چیکس نہیں کی گئی۔ آئرش وزیراعظم مائیکل مارٹن نے بتایا کہ ریاست اب تک روسی حملے سے فرار ہو کر آنے والے 5500 افراد کو قبول کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ کی ترجیح انسانی بنیادوں پر ہے۔ انہوں نے بے گھر ہونے والے یوکرینی شہریوں کی دوسری جنگ عظیم کے بعد بدترین نقل مکانی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد جنگ سے بھاگنے والوں کی مدد کرنا ہے۔ آئرش لوگ روسی مظالم سے متاثر ہوئے ہیں، جو جاری ہیں۔ ہم ہر شام اپنی اسکرینوں پر جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ واقعی لوگوں کو چونکا دینے والا ہے اور ہمارے یہاں خواتین اور بچوں کی مدد کے لئے بہت زیادہ انسانی ہمدردی موجود ہے۔ لندن کے دو روزہ دورے کے دوران بی بی سی کے سنڈے مارننگ پروگرام میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آنے والوں کی پہلی لہر میں سے تقریباً دو تہائی آئرلینڈ میں خاندانی روابط رکھتے ہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کی تعداد کم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ 100000 سے زیادہ یوکرینی باشندوں کو قبول کر سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لاجسٹک طور پر بہت مشکل ہوگا، کوویڈ ہنگامی فنڈز میں رقم موجود ہے جسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ آئرلینڈ پہنچنے والوں کے لئے سیکورٹی چیک کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ہمیشہ ایشوز کا توازن ہوتا ہے، ہم اپنے ہم منصبوں کے ساتھ چینلز کھلے رکھتے ہیں۔ وزیر داخلہ پریتی پٹیل اور ہماری وزیر برائے انصاف ہیلن میک اینٹی باقاعدگی سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے کل وزیراعظم بورس جانسن سے ملاقات کی، انہوں نے انسانی ہمدردی کے جذبات پر آئرلینڈ کے اقدامات کو خراج تحسین پیش کیا۔ مسٹر مارٹن نے مزید کہا کہ جہاں تک ہمارا تعلق ہے انسانی ہمدردی کا ردعمل کسی بھی چیز کو پیچھے چھوڑ دیتا ہے لیکن ہمارے سیکورٹی اہلکار جو کچھ ہو رہا ہے اس کے لحاظ سے صورتحال پر نظر رکھیں گے۔ ہم سب انسانی بحران کو دیکھ سکتے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ بعض برے عناصر اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں لیکن ہمارے سیکورٹی اہلکار اس پر زیادہ عمومی انداز میں نظر رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے اندر یہ نظریہ ہے کہ تمام سرحدیں یوکرینی شہریوں کے لئے کھلی ہونی چاہئیں۔ میرے ساتھ وزیراعظم کی بات چیت صرف آئرش انسانی ردعمل کی تعریف کی بنیاد پر تھی اور اس سے زیادہ نہیں۔ مسٹر مارٹن نے یہ بھی کہا کہ طویل مدت میں آئرلینڈ فوجی غیر جانبداری کے اپنے موقف پر غور کرے گا لیکن انہوں نے کہا کہ بحران کے وسط میں ایسا کرنے کا وقت نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا ملک سیاسی یا اخلاقی طور پر غیر جانبدار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بحران کے بیچ میں راتوں رات طویل عرصے سے جاری پالیسی کو تبدیل نہیں کر سکتا۔ اس حکم کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے الٹا کر دیا ہے۔ ہمیں بحیثیت ملک اس پر غور کرنا ہوگا۔ ہمیں سائبر سیکورٹی کے خطرے پر غور کرنا ہوگا۔ یہ صرف روایتی جنگ نہیں ہے، یہ سائبر سیکورٹی ہائبرڈ وارفیئر ہے۔ اس کے یورپی یونین کے لئے مضمرات ہیں، ہماری کمزوری کے لحاظ سے آئرلینڈ کے لئے اس کے مضمرات ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہمیں ابھی سخت اور تیز نتائج اخذ کئے بغیر اس پر غور کرنا چاہئے۔ آئرلینڈ میں بحث ہوگی لیکن ہمارے پاس ابھی اس کے لئے وقت نہیں ہے۔

یورپ سے سے مزید