• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سفارتکاروں کی بے دخلی کا جواب، روس کا متعدد امریکی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم

ماسکو ،واشنگٹن، برسلز (ایجنسیاں)واشنگٹن کی جانب سےاقوام متحدہ میں روسی سفارت کاروں کی بے دخلی کے ردعمل میں روس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے امریکی سفارتکار وں کو ملک چھوڑنے کاحکم دے دیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی امریکی کارروائی کا مناسب جواب دیا جائے گا، ملک بدر سفارتکاروں کی فہرست اور نوٹ امریکی سفارتی مشن کے حوالے کردیا گیا۔ دوسری جانب امریکی نے روسی صدرکے قریبی ساتھیوں پر نئی پابندیاں لگانے کاعندیہ دیا ہے جب کہ نیٹو چیف نے کہا ہے کہ روس ایٹمی ہتھیاروں کی دھمکیاں نہ دے ،یوکرین کی مدد کرتے رہیں گے ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق روس نے گذشتہ روز اعلان کیا کہ امریکا کی جانب سے رواں ماہ اقوام متحدہ میں روسی سفارتکاروں کی بے دخلی کے جواب میں ہم امریکی سفارتکاروں کو ملک سے نکال رہے ہیں۔ روسی وزارت خارجہ نے 23 مارچ کو ملک بدر ہونے والے امریکی سفارتکاروں کی فہرست اور ایک نوٹ امریکی سفارتی مشن کے سربراہ کے حوالے کیا۔سفارتی نوٹ میں لکھا ہے کہ امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ واشنگٹن کی جانب سے نیویارک میں اقوام متحدہ میں روسی سفارت کاروں کی بے دخلی کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ روسی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کے خلاف کسی بھی امریکی کارروائی کا مناسب جواب دیا جائے گا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ماسکو میں تعینات متعدد امریکی اہلکاروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ روس کے جوابی اقدام کے بعد امریکا نے روسی صدر کے قریبی ساتھیوں کے خلاف نئی پابندیوں کا عندیہ دیا ہے جس کی روس نے مذمت کی ہے۔ادھرنیٹو کے چیف سٹولن برگ نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین پر حملہ نیٹو اور روس کے درمیان ایٹمی جنگ کی صورت اختیار کرسکتا ہے،ایٹمی جنگ میں جیت کسی کی نہیں ہوتی، روس بھی کبھی ایٹمی جنگ نہیں جیت سکتا، یوکرین کو مدد فراہم کرتے رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ روس ایٹمی ہتھیاروں کی دھمکیاں دینے سے باز رہے، یوکرین پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا تو جنگ کی نوعیت بدل جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ نیٹو یوکرین کی حمایت کرتا ہے لیکن جنگ کا حصہ نہیں،نیٹو کسی بھی وقت اتحادیوں کی حفاظت اور دفاع کیلئے تیار ہے،اس جنگ کو یوکرین تک محدود رکھنا انتہائی ضروری ہے ۔ نیٹو چیف نے روس کی حمایت کرنے پر چین اور بیلاروس پر بھی تنقید کی ۔ امید کرتاہوں کہ نیٹو ممالک چین کو اس کی ذمہ داریاں یاد دلائیں گے۔ادھر نیٹو کے ایک بیان کے مطابق یوکرین پرروس کے حملے میں ایک ماہ کے دوران 7ہزارسے 15ہزارروسی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ سیکڑوں زخمی ہیں۔ روس نے مارچ میں اپنے 500فوجیوں کے ہلاک ہونے کا اعلان کیا تھا تاہم اس کے بعد کوئی اعداد وشمارجاری نہیں کئے۔یوکرین کے صدرنے 2ہفتے قبل 13سویوکرینی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ دوسری جانب یوکرین کے دارالحکومت کیف پرروسی بمباری سے روسی صحافی ہلاک ہوگئیں۔خاتون صحافی اپنے ادارے کی جانب سے روسی حملے کی کوریج کے لئے کیف میں موجود تھیں۔

یورپ سے سے مزید