• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہنگائی کی لہر،گھروں کے توانائی کے بلوں میں سالانہ 3 ہزار 250 پونڈ اضافہ ہونے کا امکان

راچڈیل(ہارون مرزا)برطانیہ میں بدترین مہنگائی کی لہر کے بعد زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم ماحول دوست گھروں کے درمیان توانائی کے بل میں سالانہ 3ہزار250پائونڈ تک فرق پڑنے کا اشارہ دیدیا گیا تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ غریب ترین انرجی پرفارمنس سرٹیفکیٹ ریٹنگ والے گھروں میں انرجی بلوں میں اوسطاً سالانہ17سو پائونڈ تک کا اضافہ اس وقت ہوتا نظر آئے گا جب رواں ہفتے قیمت کی حد بڑھ جائے گی۔ ای پی سی درجہ بندی والے گھر میں رہنے والا ایک عام گھرانہ فی الحال بلز کی مد میں 3ہزار207پائونڈ کی ادائیگی کر رہا ہے لیکن امکان ہے کہ یکم اپریل کو یہ بڑھ کر 4ہزار950پائونڈ تک پہنچ جائے گا۔پراپرٹی کنسلٹنسی جے ایل ایل کے تجزیہ کے مطابق ایک گھر کی ای پی سی درجہ بندی بڑی حد تک اس بات پر مبنی ہوتی ہے کہ اسے کس طرح گرم کیا جاتا ہے اور اس کی موصلیت کی سطح یعنی (جی) کی درجہ بندی والے گھروں کی اکثریت پرانے یا مدت کی خصوصیات کے حامل ہوں گے۔علاوہ ازیں ای پی سی بینڈز اے سے سی میں گھر میں سب سے زیادہ توانائی کے حامل بلز میں اوسطا 6سو پائونڈ کا اضافہ ہوگا باور کیا جا رہا ہے کہ یہ 1ہزار 104سے تجاوز کر کے 1ہزار704تک پہنچیں گے بہتر ای پی سی ریٹنگ والے گھر زیادہ نئے بنتے ہیںجس کا مطلب یہ ہے کہ کم سے کم توانائی کی بچت والی خصوصیات کے تحت بھی ہر سال اپنے بلوں پر 3ہزار250پائونڈ یا ہر ماہ 270پائونڈ زیادہ خرچ ہوگا قدرتی گیس کی ہول سیل قیمت میں اضافے کی وجہ سے (اوفگم) کی طرف سے مقرر کردہ توانائی کی قیمت کی حد میں 54 فیصد اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے توانائی کمپنیوں کے لیے گھروں کو سپلائی کرنا زیادہ مہنگا ہو جاتا ہے وہ لوگ جو گیس اور بجلی کے طے شدہ سودوں پر نہیں ہیں تقریباً 22ملین صارفین کو سالانہ سینکڑوں یا اس سے بھی ہزاروں پاؤنڈ کے اضافے کا سامنا کرنا پڑے گا ۔انگلینڈ میں 66اور ویلز میں 64گھروں کیلئے اوسط توانائی کی کارکردگی کا سکور، جو کہ ایک بینڈ ڈی کے برابر ہے ۔جے ایل ایل کا تجزیہ دفتر برائے قومی شماریات کے اعداد و شمار پر مبنی ہے۔ اوریہ 2021کے تازہ ترین اواین ایس ڈیٹا کے مطابق ہے۔

یورپ سے سے مزید