• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرانس جینڈر سائیکلسٹ، ایملی برجز کی مقابلہ میں شرکت سے تنازع کھڑا ہوگیا

راچڈیل (نمائندہ جنگ) ٹرانس جینڈر سائیکلسٹ ایملی برجزکے سائیکلنگ کے مقابلے میں شرکت کو لیکر بڑا تنازعہ کھڑا ہوگیا،خواتین سائیکلنگ اسٹارز نے اجتماعی طور پر مقابلے سے بائیکاٹ کرنے کی دھمکی دیدی، انکشاف ہوا ہے کہ ٹرانس جینڈر سائیکلسٹ ایملی برجز کو رواں ہفتے کے آخر میں انکے اور اولمپک ہیرو ڈیم لورا کینی کیخلاف ریس لگانے سے روک دیا گیا،21 سالہ ایملی برجز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سخت مایوس ہیں کیونکہ اب وہ ہفتہ کو ڈربی میں ہونے والی نیشنل اومنیم چیمپئن شپ میں پانچ بار کی اولمپک چیمپئن کیخلاف مقابلہ نہیں کرسکیں گی، اسے بین الاقوامی گورننگ باڈی یونین سائیکلسٹ انٹرنیشنل (یو سی آئی) نے ایونٹ سے باہر ہونے پر مجبور کیا، جس نے کہا کہ متنازع سائیکلسٹ جس نے صرف چند ہفتے قبل ایک مرد کے طور پر اعلیٰ ترین سطح پر مقابلہ کیا اور 25 میل سے زیادہ یو کے قومی جونیئر مردوں کا ریکارڈ اپنے نام کیا، نااہل تھا‘لیکن سابق اولمپک سوئمنگ سٹار شیرون ڈیوس نے کھیل کے حکمران اداروں پر سوالیہ نشان لگایا ہے، یو سی آئی اگلے چھ ہفتوں میں خواتین کے زمرے میں مقابلہ کرنے سے پہلے سوچنے کے لیے ایک ماہر پینل کو بلانے کا ارادہ رکھتا ہے برٹش سائیکلنگ نے کل رات دعویٰ کیا کہ انہیں اب بھی دستیاب سائنس کو دیکھنے کی ضرورت ہے، حالانکہ پانچ برطانوی سپورٹس کونسلز نے چھ ماہ قبل سائنس کا ایک جامع جائزہ لیا تھا، سابق اولمپک سوئمنگ سٹار شیرون ڈیوس نے کہاہے کہ میرے خیال میں بائیکاٹ کے انتہائی سنگین خطرے نے ان کے ذہنوں کو مرتکز کرنے اور مداخلت کرنے میں بہت مدد کی لیکن میں مثبت ہوں کہ ہم ایک کونے کو موڑ رہے ہیں، کھیل صرف انصاف کے بارے میں ہے، خواتین کے کھیل کو قربان کیے بغیر شمولیت کے طریقے ہیں، لورا کینی اور دیگر خواتین سائیکل سواروں سے یہ پوچھنا مناسب نہیں ہوگا کہ برجز کو ایک حیاتیاتی مرد کے فوائد کے ساتھ حریف کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔ ٹیسٹوسٹیرون میں کمی کی کوئی مقدار اس کو کم نہیں کر سکتی، لیکن ہمیں کہا جا رہا ہے کہ سائنس اور حیاتیات کی طرف آنکھیں بند کر لیں، خاموش رہیں، مس برجز کو بتایا گیا ہے کہ انہیں مرد سوار کے طور پر موجودہ یو سی آئی رجسٹریشن کی میعاد ختم ہونے تک انتظار کرنا ہوگا اور پھر وہ دوبارہ رجسٹر ہو سکتی ہیں اور ایک خاتون کے طور پر مقابلہ کر سکتی ہیں ،یورپی 800 میٹر انڈور ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں چوتھے نمبر پر رہنے والی رنر ایلی بیکر نے کہا ہے کہ اگر ایک علیحدہ ٹرانس جینڈر کیٹیگری نہیں بنائی گئی تو ہم خواتین کے کھیل کو الوداع کہہ سکتے ہیں، میں ریس سے انکار کروں گی اور امید کرتی ہوں کہ دوسری خواتین اس پر میرے ساتھ کھڑی ہوں گی، یہ سراسر ناانصافی ہے، ایک ٹرانس عورت کو بلوغت سے گزر کر لڑکا بن کر مرد بننے کے جو فوائد حاصل ہوتے ہیں وہ کبھی ختم نہیں ہو سکتے، برجز کی شمولیت کے خلاف زبردست ردعمل سامنے آیا ہے جو کہ گریٹ برطانیہ اکیڈمی کے پروگرام میں زیک برجز نامی مرد سوار کے طور پر تھے اور پچھلے مہینے کی طرح حال ہی میں مردوں کے مقابلوں میں حصہ لیا تھا،ٹرانس ویمن نے گزشتہ سال ہارمون تھراپی شروع کی تھی اور اس سے قبل برٹش سائیکلنگ کی پالیسی کے تحت بطور خاتون مقابلہ کرنے کی اہل قرار دی گئی تھی کیونکہ اس نے اپنے ٹیسٹوسٹیرون کو مطلوبہ سطح تک کم کیا تھا،برٹش سائیکلنگ نے آج کہا کہ اس نے یو سی آئی کے اس فیصلے سے برجز کی مایوسی کو تسلیم کیا کہ وہ موجودہ رہنما خطوط کے تحت حصہ نہیں لے سکتی ۔

یورپ سے سے مزید