• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زینت امان کے انکار نے من موہن ڈیسائی کو ناراض کردیا

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) ماضی کے معروف بھارتی ہدایت کار اور پروڈیوسر من موہن ڈیسائی بیک وقت دو فلموں ’دھرم ویر‘ اور ’امر اکبر انتھونی‘ کی عکس بندی کر رہے تھے۔ من موہن ڈیسائی نے اپنی زیر تکمیل فلم ’دھرم ویر‘ کی ہیروئن زینت امان کو ’امر اکبر انتھونی‘ میں بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ۔من موہن ڈیسائی کا خیال تھا کہ زینت امان کی جوڑی امیتابھ بچن کے ساتھ بہتر رہے گی جبکہ رشی کپور کے لیے نیتو سنگھ اور ونود کھنہ کے لیے شبانہ اعظمی کو منتخب کیا۔ان دونوں ہیروئنوں نے اس پیش کش قبول کر لی، البتہ زینت امان کا معاملہ مختلف نکلا۔زینت امان کے پاس اسکرپٹ پہنچا تو انہوں نے اس کا بغور مطالعہ کیا۔ انہیں لگا کہ اس فلم میں تو ان کے لیے کرنے کو تو کچھ بھی نہیں ہے۔ بس یہ دیکھ کر زینت امان نے معذرت کر لی۔یہ خبر جب من موہن ڈیسائی تک پہنچی تو ان کا غصہ ساتویں آسمان تک پہنچ گیا۔ من موہن ڈیسائی نے زینت امان کی جگہ فوراً پروین بوبی کو شامل کر لیا۔زینت امان کی نہ نے من موہن ڈیسائی کو ناراض کردیا، انہوں نےاپنی پروڈکشن ٹیم پر یہ واضح کر دیا کہ اب وہ کبھی بھی کسی فلم کے لیے ان کے سامنے زینت امان کے نام کی پیش کش نہ کریں۔ ایسا ہی ہوا جب تک من موہن ڈیسائی زندہ رہے، انہوں نے پھر کسی بھی فلم کے لیے زینت امان کو کاسٹ نہیں کیا۔یوں ایک بڑے ہدایت کار کو زینت امان کی ’نہ‘ نے انہیں ہمیشہ کے لیے ان کے کیمپ سے آؤٹ کر دیا۔زینت امان کو جب اس بات کا علم ہوا تو انہیں بھی ملال ہونے لگا کہ کاش وہ سپر ہٹ فلم ’امر اکبر انتھونی‘ میں کام نہ کرنے سے معذرت نہ کرتیں۔ یہ پچھتاوا انہیں 1978میں اس وقت اور زیادہ ہوا تھا جب فلم فیئر ایوارڈز میں ’امر اکبر انتھونی‘ نے زینت امان کی ہی فلم ’ہم کسی سے کم نہیں‘ کے ساتھ سب سے زیادہ سات نامزدگیاں حاصل کیں۔

دل لگی سے مزید