• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمر شہزاد کو پاکستان شوبز سے کیا شکایت ہے؟

پاکستانی ماڈل، ٹی وی و فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے اداکار عمر شہزاد کی جانب سے  پاکستانی شوبز انڈسٹری سے خفگی کا اظہار کیا گیا ہے۔

عمر شہزاد کی جانب سے حال ہی میں ایک انٹرویو دیا گیا ہے جس میں اُنہوں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی سے متعلق اہم اور متعدد انکشافات کیے۔

کئی بلاک بسٹر پروجیکٹس میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے اداکار عمر شہزاد نے پاکستانی انڈسٹری کے دہرے معیار پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں فٹنس کی قدر نہیں کی جاتی ہے، اُن کمر 30 انچ ہے، لیکن اُنہیں ٹی وی ڈراموں میں کاسٹ نہیں کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عام طور پر اسکرین پر عام انسان کی کہانی دکھانے کے لیے موٹے اور بھدے اداکاروں کو کاسٹ کر لیا جاتا ہے۔

عمر شہزاد نے اپنے انٹرویو کے دوران دعویٰ کیا کہ  ’جب وہ پاکستانی فلم ’جوانی پھر نہیں آنی‘ کا ایک گانا ریکارڈ کروا رہے تھے تو اُن کے پیچھے سب ہی ڈانس کرنے والے  ڈانسرز بھارتی تھے، بھارتی ڈانسرز نے خصوصی طور پر اُن کے پاس آ کر کہا کہ ہم نے آج تک پاکستان میں اتنا سلم اور فٹ اداکار نہیں دیکھا ہے۔‘

عمر شہزاد نے بتایا کہ ’بھارتی ڈانسرز کا کہنا تھا کہ ہم ریتھک روشن اور ٹائیگر شیروف کی جسامت کے پیچھے بھاگتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ ہم بھی اُن جیسی ہی باڈی بنا لیں۔‘

عمرشہزاد نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’اُنہیں باہر ممالک سے تعریفی تبصرے سننے کو ملتے ہیں مگر جہاں اُن کی تعریف اور قدر ہونی چاہیے وہاں اُنہیں سراہا ہی نہیں جاتا ہے۔‘

انٹرٹینمنٹ سے مزید