• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بغیر ٹیسٹ ہسپتال سے کیئر ہومز میں ڈسچارج کرنیکی حکومتی پالیسیاں غیر قانونی قرار

لندن/ لوٹن (شہزاد علی) کووڈ وبائی مرض کے آغاز پر انگلینڈ میں بغیر ٹیسٹ کیے مریضوں کو ہسپتال سے کیئر ہومز میں ڈسچارج کرنے سے متعلق حکومتی پالیسیوں کو ہائی کورٹ نے غیر قانونی قرار دیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت آیا جب دو خواتین، سابق ہیلتھ سیکرٹری میٹ ہینکوک اور پبلک ہیلتھ انگلینڈ کو عدالت میں لے گئیں۔ڈاکٹر کیتھی گارڈنر اور فے ہیرس نے کہا کہ اس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد چونکا دینے والی ہے۔وزیر اعظم بورس جانسن نے ان تمام لوگوں کے لئے اپنی معذرت کی تجدید کی جنہوں نے وبائی امراض کے دوران اپنے پیاروں کو کھو دیا۔ ڈاکٹر گارڈنر اور مس ہیرس مسٹر ہینکوک اور پبلک ہیلتھ انگلینڈ کے خلاف دعووں میں جزوی طور پر کامیاب ہو گئے۔ خواتین نے دعویٰ کیا کہ مریضوں کو ہسپتالوں سے نگہداشت کے گھروں میں ڈسچارج کرنے کی کلیدی پالیسیوں کو بغیر جانچ کے لاگو کیا گیا تھا اور نہ ہی گھروں میں تنہائی کے مناسب انتظامات تھے۔ جو اپریل میں آکسفورڈ شائر کے ایک کیئر ہوم میں 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ اپنے فیصلے میں، لارڈ جسٹس بین اور مسٹر جسٹس گرنہم نے 17 اور 19 مارچ اور 2 اپریل 2020 کو جاری کردہ دستاویزات میں پالیسیوں کی ایک سیریز بنانے اور برقرار رکھنے کے اس وقت کے سیکرٹری ہیلتھ کے فیصلوں کو غیر قانونی قرار دیا کیونکہ ان دستاویزات کے مسودے تیار کرنے والے ناکام رہے۔ بزرگ اور کمزور رہائشیوں کو غیر علامتی منتقلی کے خطرے کو مدنظر رکھیں جس پر سر پیٹرک ویلنس نے 13 مارچ کے اوائل میں ایک ریڈیو انٹرویو میں روشنی ڈالی تھی۔ ڈیون کے سڈماؤتھ سے تعلق رکھنے والی 60 سالہ ڈاکٹر گارڈنر نے کہا کہ "انہیں پوری طرح یقین تھا کہ میرے والد اور کیئر ہومز کے دیگر مکینوں کو حکومت نے نظر انداز کیا اور انہیں مایوس کیا"۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے اب اس عقیدے اور سچائی کو بے نقاب کرنے کی ہماری مہم کی توثیق کر دی ہے۔ ججوں نے کہا کہ اپریل 2020 کے وسط میں مزید دستاویز جاری ہونے تک ان مسائل پر توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے انسانی حقوق کی قانون سازی کے تحت اور NHS انگلینڈ کے خلاف کیے گئے دیگر دعووں کو مسترد کر دیامسٹر ہینکوک کے ایک ترجمان نے کہا کہ یہ کیس "وزیروں کو کسی بھی غلط کام سے مکمل طور پر صاف کرتا ہے اور پاتا ہے کہ مسٹر ہینکوک نے تمام معاملات پر معقول طریقے سے کام کیا"۔ عدالت نے یہ بھی پایا کہ پبلک ہیلتھ انگلینڈ وزراء کو یہ بتانے میں ناکام رہا کہ وہ غیر علامتی منتقلی کے بارے میں کیا جانتے ہیں ۔

یورپ سے سے مزید