• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معاشی بدمعاشی

خدا کا شکر ہے کہ پاکستان کو اور کوئی خطرہ تو نہیں لیکن یہاں بغیر نام لیے ایک معاشی بدمعاشی کا بازار گرم ہے، اس کی کئی اقسام ہیں، یہی وجہ ہے کہ آپ کو کبھی کوئی سیاست دان غریب نظر نہیں آئے گا، یہاں افلاس رعیت ہے اور معاشی لوٹ مار حاکم۔ عوام ہی کو مہنگائی کے برچھے لگتے ہیں، ٹکے کی چیز ہزار کی بھی ہو جائے امیر طبقے کو پروا نہیں ہوتی، اس لیے کہ اس کے پاس عوام کا دیا بہت کچھ ہے۔ بلیم گیم کے خیمے میں پناہ لینے والے ہی محفوظ رہتے ہیں، غریب آدمی چاروں طرف سے عدم تحفظ کا شکار ہے، وہ جائے تو جائے کہاں؟ ماسوا اس کے کہ سری لنکا چلا جائے شاید وہاں اسے اپنے ہر درد کا علاج مل جائے۔ اچھا بھلا نظام چل رہا تھا خان صاحب نے ایسی روند ماری کہ ہر کوئی چیخ اُٹھا۔ معاشی بدمعاشی اور عیاشی اور عوام سے یہ سوال کہ پرباشی؟ یا یہ کہ ہن آرام ای، ہمیں نہیں پتہ کہ یہاں غریب عوام پر مہنگائی کا جال کون پھینکتا ہے کیونکہ؎

شد پریشاں خواب من، راکثرتِ تعبیر ہا

(میرے خواب کی اتنی تعبیریں کی گئیں کہ لاالہ کی بنیاد پر دیکھا گیا خواب ہی بکھر گیا)

جب تک معاشی بدمعاشی رہےگی چند خاندانوں میں رادھا ناچے گی اور غریب کے آنگن میں مہنگائی کا رقص ہو گا کیونکہ اس کے پاس نو من تیل کہاں سے آئے۔

٭٭ ٭ ٭ ٭

ہم نے مانگے ڈالر مل گئیں کھجوریں

شاید وقت آ گیا ہے کہ درد کی ٹھوکریں کھانے کے بجائے ہم اپنے امیروں ہی سے قرضہ مانگ لیں شاید ان کو ترس آ جائے، اور ہمارا غربت زدہ شوکت خانم کھڑا ہو جائے اور گرانی و گراوٹ کا کینسر ٹھیک ہو جائے لندن بہت بھاگوان ہے شاید ایک اور ملاقات یا اجلاس سے ہم پرہن برسنے لگے وہ الیکشن کی تاریخ مانگ رہے ہیں، اس لیے بقول ’’ان‘‘ کے انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کے سارے نمبر بلاک کر دیے ہیں، ایک تو ہمارے ہاں بند گلی کا بڑا ذکر ہوتا ہے اور یہ بندگلیاں غریبوں کی ہیں کہ نہ پائوں رکھنے کی جگہ نہ بھاگنے کا کوئی راستہ خواجہ غلام فریدؒ نے کہا تھا؎

بارش بر کے برکے دوہنگیاں سرقیاں نوں خوشحالیاںہک ویرن پئی کرکے رو

اور ایک سرکاری بنک کے سابقہ افسر اور سابقہ شاعر نے کہا تھا؛

سن رہے ہیں برس رہی ہے پھوار

پاس کسی مرغزار میں ہو گی

چلو چاہت تلاش کرتے ہیں

یہیں قرب وجوار میں ہوگی

اور عرض کیا ہے

میں قرضی روز ازل دا

اب تو کوئی قرضہ بھی نہیں دیتا

وہ جو بچانے اور اچھے دن دکھانے آیا تھا وہ کہہ رہا ہے ؎

لگا رہا ہوں پھر سے جلسوں کے انبار

خبر کرو میرے خرمن کے خوشہ چینوں کو

٭٭ ٭ ٭ ٭

کس کے گھر جائے گا اسلام آباد مارچ میرے بعد

جناب سابق وزیر اعظم عمران نے ٹھان لی ہے کہ وہ اب اپنے کھوٹے سکوں کو کھڑا کرے، اسلام آباد پر یلغار کرے گا روکو کوئی !وہ ملک کے طول وعرض میں ایاک نعبدو و ایاک نستعین کا ورد کرتے ہوئے بڑے بڑے جلسے کر رہے ہیں ہر تقریر ایک ٹکرا ہوتی ہے اب تو ان کا بیان ان کی ہر تقریر بچے بچے کو زبانی یاد ہو گئی ہے۔ وہ ایک بڑا ہجوم اسلام آباد لے کر جانے کا عہد لے رہے ہیں مگر یہ 20لاکھ کا ہدف اگرحاصل نہ ہوا تو پھر ان کے دامن میں کیا رہ جائے گا شاید وہ اپنے مطابق کا انقلاب لانے کا خواب دیکھ رہے ہیں بغرض محال رانا ثنا بھی انہیں نہ روک سکے تو ہمارے پاس تو دوسرا رانا ثنا بھی نہیں اگر رانا صاحب، شیخ رشید کے ساتھ خفیہ گٹ مٹ کر لیں تو ممکن ہے داعئی انقلاب ٹی وی کی اسکرین تک محدود رہ جائیں ان دنوں وہ یہ بات بہت زور شور سے دہرا رہے ہیں کہمیڈیا نے پیسہ کھا رکھا ہے جس کی کوئی بنیاد نہیں، آج اگر میڈیا ان کی کوریج چھوڑ دے تو پھر بنی گالا میں خان نا چا کس نے دیکھا کا منظر ہو گا، ہمیں امن و آشتی کی قدر نہیں کم از کم غریبوں کو خالی پیٹ تو نہ مروائیں اگر ان کا بے لگام لشکر اسلام آباد پہنچ گیا تو وزارتِ داخلہ منصوبہ بندی کرلیں کہیںحاکم بدہن خون خرابہ تک نوبت نہ چلی جائے اور یہ جذبہ جنون خون میں نہ بدل جائے ویسے خان کو مدت پوری کرنے دی جاتی اور اپوزیشن کا یہ مقتدر انبار اپنے اپنے الیکشن کی تیاری کرتا تو کم از کم ن لیگ اکیلی درمیانی اکثریت لیکر مستحکم حکومت بناتی کہیں پنگا تو نہیں لے لیا گیا؟

٭٭ ٭ ٭ ٭

کوہ نور

٭سنا ہے مریخ پر پانی موجود ہے کیوں سندھ کو مریخ پر پہنچا دیا جائے ؟

کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز آٹے کا بحران روکیں۔

کیا آٹا بحران، عمران مارچ ہے جسے روکا جا سکے؟

ذخیرہ اندوزی کو روکنے سے البتہ بحران کم کیا جاسکتا ہے پر کتھوں؟

٭قومی اسمبلی کورم پورا نہ ہونے پر حکومت کو پھر سبکی کا سامنا۔

حکومت چونکہ سبک رفتار ہے اس لیے سبکی کیسی؟

٭اس وقت سیاسی اور موسم گرمامیں مقابلہ ہے اور جو لوگ جلسوں میں جاتے ہیں وہ دھیان رکھیں کہیں اور کالے نہ ہو جائیں خصوصاً دوشیزائوں کو اپنے ر نگ روپ کا واسطہ کہ وہ تو اس سوا نیزہ گرمی سے بچ کے رہیں۔

٭مریم نواز یوں تو ہر بات 24قیراط کی کرتی ہیں مگر ان کا فوری الیکشن کا بیانیہ تو کوہ نور ہے۔

تازہ ترین