• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پٹرول مہنگا نہیں ہوگا، تبدیل شدہ حالات میں نظرثانی کرسکتے ہیں، وزیرخزانہ

اسلام آباد(ایجنسیاں)وفاقی حکومت نے ایک بار پھر عوام کو سبسڈی دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا اس وقت حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے‘.

وزیراعظم شہباز شریف نے عوام پر بوجھ ڈالنے سے انکار کر دیا ہےتاہم مستقبل میں تبدیل شدہ حالات کے پیش نظر پٹرولیم قیمتوں پر نظرثانی کرسکتے ہیں‘پٹرول کی قیمت بڑھاتے ہیں تو گناہ گار ہوتے ہیں نہیں بڑھاتے تو بھی گناہ گار ہوتے ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے وعدہ کیا تھا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کریں گے‘ .

عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ جو وعدے کئے وہ پورے کرنا مشکل ہیں‘18مئی کو آئی ایم ایف کے پاس جا رہا ہوں‘ سبسڈی کے حوالے سے دوبارہ بات چیت کریں گے‘ہم آئی ایم ایف کے ساتھ ملکر خوش اسلوبی سے معاملات کو حل کریں گے اور مہنگائی پر قابو پائیں گے‘ہم عوام کی زندگی آسان بنانے آئے ہیں اور بنائیں گے۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے زراعت کے شعبے پر کوئی توجہ نہیں دی، سستی گیس اس لیے دیتے ہیں کہ کھاد کی قیمتیں کم رہیں، گزشتہ حکومت میں گندم اور کھاد افغانستان میں اسمگل ہوئی‘4ارب ڈالر کا خوردنی تیل درآمد کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دور میں غیر قانونی یوریا اور زرعی ادویات بیچی گئیں، پچھلے چار سالوں میں سیڈز پر ایک پیسےکا کام نہیں ہوا، اگر ہم زراعت ٹھیک نہیں کر سکتے تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا‘اس سال پاکستان کی امپورٹ 75بلین ڈالر کی اسپیڈ پر جارہی ہے اور پاکستان کی ایکسپورٹ30بلین ڈالر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم گھی پر بھی ڈیڑھ سے دو سو روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں، حکومت ایل این جی 3 ہزار میں خریدکرکھاد کمپنیوں کو 800روپے میں فروخت کرتی ہے.

مسلم لیگ ن نے 35روپے کلو آٹا چھوڑا، آج 80روپے پر پہنچ چکا ہے، ہم 115پر ڈالر چھوڑ کر گئے تھے آپ 179پر لےگئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران حان کو اپنے سوا تمام غدار نظر آتے ہیں‘صرف عمران خان ہی ایماندار اور محب وطن رہ گئے ہیں جبکہ ہم سب لوگ بیکار ہیں۔

اہم خبریں سے مزید