• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوام متحدہ یٰسین ملک کی رہائی کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے، چوہدری عظیم

وٹفورڈ (نمائندہ جنگ )اقوام متحدہ اور یو این سیکورٹی کونسل تہاڑ جیل میں قید حریت رہنما یاسین ملک کی رہائی کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ان خیالات کا اظہار کشمیر رابطہ کمیٹی کے سابق صدر چوہدری محمد عظیم نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ چوہدری محمد عظیم نے کہا کہ یاسین ملک اپنے وطن کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، انہوں نے کہا این آئی اے کی جانب سےیاسین ملک پر دائر یکطرفہ مقدمات قابل مذمت اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہیں۔ یاسین ملک کو کشمیر کی آزادی کی جدوجہدکرنے پر جیل میں بند کرنا اور ان پر جھوٹے مقدمات قائم کرنے سےتحریک آزادی کشمیر کو روکا نہیں جاسکتا۔ بھارتی عدلیہ کا یہ رویہ خلاف قانون اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا یٰسین ملک سمیت درجنوں کشمیری لیڈر بھارت کی مختلف جیلوں میں نظر بند ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں۔ پاکستان اور آزاد کشمیر حکومت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ یاسین ملک سمیت تمام کشمیری حریت پسندوں کی رہائی کےلئے وزارت خارجہ میں سپیشل ڈیسک قائم کریں جو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی اور جیلوں میں نظر کشمیری قیادت کی رہائی کیلئے باہمی مشاورت سے موثر اقدامات کرے اور یٰسین ملک کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں اٹھانے کیلئے پاکستان بحیثیت وکیل کر دار ادا کرے پاکستان سندھ طاس معاہدے کی طرح بھارت کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں اٹھائے ۔ چوہدری محمد عظیم نے کہا کہ یہ بھارت کا دوہرا معیار ہے کہ وہ عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو دوطرفہ کہتا ہے اور ساتھ ہی وہ پاکستان سے مذاکرات کی میز پر آنے سے بھاگ رہا ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر پر سہ فریقی مذاکرات شروع کرنے کیلئے اقدامات کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے کشمیری قیادت تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوجائے۔ برطانیہ میں کشمیری جماعتیں اولمپک کھیلوں کے موقع پر مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے ساتھ مسئلہ کے حل کیلئے قانونی اور آئینی ماہرین اور عالمی وکلا سے مشاورت کو ترجیح دیں اور مسئلہ کشمیر کو عالمی عدالت انصاف میں میں لے جانے کیلئے بیرون ملک کشمیری عوام موثر کردار ادا کر یں۔ پاکستان کے اندرونی حالات کی وجہ سے کشمیری عوام عالمی حمایت سے محروم ہیں۔
یورپ سے سے مزید