• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کےفور منصوبہ کے بغیر پانی کی فراہمی واٹر بورڈ کے بس کی بات نہیں، سندھ ہائیکورٹ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے فراہمی آب کیس میں آبزرویشن دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیک نیتی اور قابلیت ہو تو شہر میں پانی کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے، کے فور منصوبہ مکمل کیئے بغیر پانی فراہم کرنا واٹر بورڈ کے بس کی بات نہیں، عدالت عالیہ نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سے شہر بھر میں فراہمی آب کی تقسیم اور منصوبہ بندی کی تفصیلات طلب کرلیں۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں بینچ کے روبرو ڈیفنس کلفٹن کے رہائشیوں کو پانی کی فراہمی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے کہا کہ کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ رہائشیوں کو وہی پانی فراہم کر سکتا ہے جو اسے واٹر بورڈ سے ملتا ہے۔

 ہم واٹر بورڈ سے فراہم کردہ پانی کی مقدار سے زیادہ پانی کیسے فراہم کر سکتے ہیں۔ ڈیفنس اور کلفٹن کو کراچی کا حصہ ہی نہیں سمجھا جاتا۔ ڈیفنس اور کلفٹن میں پانی کی فراہمی سے متعلق کوئی منصوبہ بندی نہیں کی جاتی ہے۔

درخواست گزار نے کہا کہ ہمارے علاقے کے لیے 9 ایم جی ڈی پانی مختص ہے مگر ملتا 4٫5 ایم جی ڈی ہے۔ واٹر بورڈ سے جو پانی ملتا ہے اسکا آدھا حصہ لائن لائسز کی وجہ سے ضائع ہوجاتا ہے۔

عدالت پہلے بھی قرار دے چکی ہے جن رہائشیوں کو پانی فراہم نہیں کیا جارہا ہے ان سے چارجز بھی وصول نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید