• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ کی میٹرنٹی کیئر میں بلیک ایشین اینڈ مکسڈ نسل کی خواتین کو سسٹمیٹک ریسزم کا سامنا

لندن (پی اے) برطانیہ میں میٹرنٹی کیئر میں ایک سال تک جاری رہنے والی انویسٹی گیشن میں پتہ چلا ہے کہ بلیک ایشین اور مکسڈ نسل سے تعلق رکھنے والی خواتین کو سسٹمیٹک ریسزم کے تجربات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ چیرٹی برتھ رائٹس کا کہنا ہے کہ اس کی انکوائری کے نتائج میں فزیکل اینڈ سائیکالوجیکل سیفٹی کی کمی، نظرانداز کرنے، غیر یقینی صورت حال، غیر انسانی سلوک،  جبر،  چوائس اور رضامندی کی کمی کے شواہد شامل ہیں۔ انکوائری چیئر شاہین رحمٰن کیو سی نے کہا کہ انویسٹی گیشن کو ان معلومات سے یہ پتہ چلا ہے کہ برطانیہ میں بلیک خواتین کے دوران حمل اور چائلڈ برتھ کے دوران مرنے کے امکانات چار گنا زیادہ جبکہ ایشین اور مکسڈ نسل خواتین میں دو گنا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلیک یا برائون باڈیز کے ساتھ کچھ غلط نہیں ہے جو زچگی میں شرح اموات، نتائج اور تجربات میں تفاوت کو دور کرنے کی وضاحت کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جس چیز کی ضرورت ہے وہ یہ کہ انفرادی حقوق کا احترام کرنے والی کیئر پر توجہ مرکوز کی جائے۔ انکوائری پینل نے میٹرنٹی کیئر میں نسلی ریسزم کے لائیو اور پروفیشنل تجربات سے دوچار ہونے والے 300سے زائد افراد سے شواہد سنے۔ پینل کو ایک خاتون نے انکوائری کے دوران بتایا کہ اس کے سیاہ فام بچے میں یرقان کی شنخت نہیں ہوئی تھی اور اس کی تشویش کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ خاتون نے کہا کہ ہسپتال میں ڈاکٹر نے اعتراف کیا کہ ریڈنگ بہت بلند تھی لیکن اصرار کیا کہ اس کی ظاہری صورت سے ایسا نہیں لگتا تھا کہ اسے یرقان ہے۔ اس کی آنکھوں میں ہلکی سی پیلاہٹ تھی۔ انہوں نے اس کی ایک اور ریڈنگ کی اور اس کا خون بھیجا لیکن اس کی ریڈنگ پہلے سے بھی زیادہ بلند تھی۔ انہوں نے کہا کہ میرے بچے کو فوری طور پر کئی ہفتوں تک ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ سفید فام سٹاف نے سیاہ فام بچے میں یرقان کی تشخیص نہیں کی تھی۔ انکوائری پینل کو دیئے گئے دیگر انٹرویوز کی کہانیوں میں بتایا گیا کہ بچے کی پیدائش کے دوران سپسس کو مسترد کر دیا گیا اور پیدائش کے بعد بلڈ کلاٹس کے جان لیوا ہونے کے خدشات کو نظر انداز کر دیا گیا تھا۔ ڈپارٹمنٹ فار ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر نے فروری میں میٹرنٹی کیئر میں نسلی عدم مساوات کو دور کرنے کیلئے ایک ٹاسک فورس قائم کی تھی۔ ڈپارٹمنٹ فار ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر ترجمان نے کہا کہ میٹرنٹی ڈسپیرٹیز ٹاسک فورس تمام خواتین کیلئے میٹرنٹی کیئر کی سطح کو بڑھائے گی اور وہ کوالٹی آف کیئر، تجربات اور نتائج میں ناقابل قبول تفاوت سے منسلک وجوہ کو ختم کرے گی۔

یورپ سے سے مزید