• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شیر خوار بچے کو مبینہ طور پر زہر دے کر مارنے کے الزام میں نرس گرفتار

راچڈیل(ہارون مرزا/ پی اے) برمنگھم کے چلڈرن ہسپتال میں مبینہ طو رپر شیر خوار بچے کو زہر دے کر ہلاک کرنے کے الزام میں 27سالہ نرس کو پولیس نے حراست میں لے لیا، نوزائیدہ بچے کی موت ہسپتال کے پیڈیاٹرک انٹینسیو کیئر یونٹ (آئی سی یو) میں ہوئی، بچے کی ہلاکت کے چند گھنٹے بعد ابتدائی شواہد اور شبے کی بنیاد پر نرس کو گھر سے گرفتار کر لیا گیا ،ہسپتال کے ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں بچے کے خاندان کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں،خاتون سے تحقیقات جاری ہیں، انتظامیہ نے نرس کو ڈیوٹی سے معطل کر دیا ہے، گرفتاری کے بعد ہسپتال انتظامیہ ، نرس کے ساتھی تشویش میں مبتلا ہیں۔ ویسٹ مڈلینڈز پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ہم نے ایک 27سالہ خاتون کو ایک شیر خوار بچے کی موت کے الزام میں گرفتار کیا ہے، تاہم اطلاعات ہیں کہ اسے ابتدائی طو رپر رہا کر دیا گیا ہے مگر تحقیقات کا دائرہ کار پھیلا دیا گیا ہے اور فرانزک ٹیسٹ کے نتائج کی جانچ کی جارہی ہے، بچے کے خاندان کو خصوصی تربیت یافتہ افسران کی مدد حاصل ہے۔ برمنگھم ویمنز اینڈ چلڈرن این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ ہسپتال چلاتا ہے جو کہ ملک کے سرفہرست بچوں کے مراکز میں سے ایک ہے اور ہر سال تقریبا 90ہزار کے قریب بچوں کی دیکھ بھال کی جاتی ہے،ٹرسٹ کے ایک ترجمان نے کہا کہ برمنگھم چلڈرن ہسپتال میں ہمارے پیڈیاٹرک انٹینسیو کیئر یونٹ میں ایک شیر خوار بچے کی موت کے بعد ہم نے ویسٹ مڈلینڈز پولیس سے کہا ہے کہ وہ اس بات کا جائزہ لے کہ کیا ہوا ہے، ہماری اپنی حفاظتی پالیسی کے مطابق تحقیقات ضروری ہیں، اس میں شامل عملے کے رکن کو ٹرسٹ نے ایک بچے کی اچانک غیر متوقع موت پر قومی عمل کے بعد معطل کر دیا ہے، ہم اس تکلیف دہ وقت میں بچے کے خاندان کی مدد کر رہے ہیں، اس عمل میں رازداری کا احترام کیا جاتا ہے، پولیس نے بچے کی ہلاکت اور نرس کے کردار پر مختلف پہلوئوں سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ چند یوم میں اصل حقائق منظر عام پر آ جائیں گے کہ بچے کی ہلاکت واقعی زہر سے ہوئی یا ہلاکت کی وجوہات کوئی اور ہیں ۔

یورپ سے سے مزید