• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرکز میں ہماری حکومت بااختیار نظر نہیں آتی، جاوید لطیف

کراچی (ٹی وی رپورٹ) حکومتی رکن اور اپوزیشن لیڈر نے عام انتخابات کیلئے اگلے سال کی تاریخ دیدی۔ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میرسے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رکن جاوید لطیف نے کہا کہ حکومت مدت پوری کرے گی انتخابات اگلے سال ہوں گے ،مرکز میں ہماری حکومت بااختیار نظر نہیں آتی ہے عمران خان کو کشمیر روڈ سے ڈی چوک نہیں آنے دیں گے۔ق لیگ کے رہنما مونس الٰہی نے کہا کہ ق لیگ عمران خان کے 25مئی کے لانگ مارچ میں بھرپور شرکت کرے گی، پنجاب اسمبلی میں ہمارے پاس 173ارکان ہیں، راجہ ریاض کواپوزیشن لیڈر بننا ہے تو مستعفی ہوں پھر کسی بھی جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ کر اسمبلی میں آئیں، راجہ ریاض جیت گئے تو عمران خان کی منت کروں گا انہیں اپوزیشن لیڈر بنادیں۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ عام انتخابات اگلے سال اکتوبرمیں ہوں گے،اگلے الیکشن میں ن لیگ نے ٹکٹ دیا تو اس کے ٹکٹ پر فیصل آباد سے الیکشن لڑوں گا، مونس الٰہی کو چیلنج ہے اپنے بڑے سے بڑے پہلوان کو میرے مقابلہ پر لے آئیں۔ن لیگ کے رہنما میاں جاوید لطیف نےکہا کہ ہم نے قومی جذبے کے تحت بڑی سیاسی قیمت ادا کی ہے، ہم نے سیاسی قیمت اس لیے ادا نہیں کی کہ کوئی ہمیں دھمکائے یا ہماری حکومت پر شک کرے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہمارے ہاتھ پاؤں باندھ کر ہمیں پرفارم کرنے کیلئے کہا جائے، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی انتخابات اگلے سال ہوں گے، انتخابی اصلاحات اور معیشت مستحکم کیے بغیر حکومت کہیں نہیں جائے گی، انتخابی اصلاحات اور معیشت مستحکم کرنے کیلئے کم از کم سات سے آٹھ ماہ درکار ہیں۔ جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ عمران خان پہلے کہتے تھے نیوٹرل جانور ہوتا ہے آج کہہ رہے ہیں نیوٹرل ہونا چاہئے، موجودہ صورتحال میں عمران خان کو ہٹا کر ہم نے ملک کیلئے قربانی دی ہے، مالیاتی اداروں سے پاکستان کے مفاد میں مذاکرات کرنا نگراں حکومت کے بس کی بات نہیں تھی۔ جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کے بعد الیکشن کی طرف جائیں گے، ماضی کی تلخیاں بھلا کر آگے بڑھ رہے ہیں، اگر کوئی رکاوٹ کھڑی کرے گا تو ہم بات کریں گے، یہ بات ان لوگوں کیلئے ہے جو روز کہتے ہیں انٹرویوز ہورہے ہیں، عمران خان کو کسی صورت کشمیر روڈ سے ڈی چوک نہیں آنے دیں گے، عملاً چاروں صوبوں میں ہماری حکومت نہیں ہے، مرکز میں ہماری حکومت بااختیار نظر نہیں آتی ہے، چیف ایگزیکٹو ایف آئی اے کا ایک انسپکٹر تبدیل نہیں کرسکتاتو کیسا بااختیار ہے، چیئرمین نیب کی مدت ملازمت پوری ہوچکی ہے لیکن حکومت اسے نہیں ہٹاسکتی۔ق لیگ کے رہنما مونس الٰہی نے کہا کہ ق لیگ عمران خان کے 25مئی کے لانگ مارچ میں بھرپور شرکت کرے گی، ن لیگ پنجاب میں بوکھلاہٹ کا شکار ہے ان کی میتھ خراب ہوگئی ہے، ن لیگ نے کہا ہے کہ پنجاب میں ابھی بھی ان کے ممبران کی تعداد 197ہے، وہ یہ بھول گئے ہیں اس میں 25منحرف اراکین بھی شامل ہیں جو فارغ ہوگئے ہیں، پنجاب اسمبلی میں ہمیں 173ارکان کی حمایت حاصل ہے، پنجاب اسمبلی میں ق لیگ اور پی ٹی آئی کے 193 اراکین ہیں، 25منحرف اراکین نکال دیں تو 168ارکان بچتے ہیں، اس میں تین خواتین اور دواقلیتی ارکان شامل کردیں تو ہمارے پاس 173ارکان ہوجائیں گے۔ مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ جس دن ووٹنگ ہوگی پتا چل جائے گا کس کے پاس کتنے ممبر ہیں، حمزہ شہباز شریف پنجاب اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لے لیں پھر بے شک حکومت کریں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز فارغ ہیں، میاں صاحبان نے حمزہ شہبازکی ٹریننگ نہیں کی،حمزہ شہباز کو اراکین اسمبلی کیخلاف مقدمات بنانے ہیں تو کچھ جینوئن قسم کے بنالیں۔ مونس الٰہی نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول زرداری سے احترام کا تعلق ہے جو برقرار رہے گا، عمران خان سے کبھی پیپلز پارٹی کے ساتھ تعلق نہیں چھپایا ہے،پی ٹی آئی کے کسی منحرف رکن کا اپوزیشن لیڈر بننے کا جواز نہیں بنتا ہے، راجہ ریاض کواپوزیشن لیڈر بننا ہے تو استعفیٰ دے کر جس جماعت سے چاہیں الیکشن لڑیں ، راجہ ریاض جیت گئے تو عمران خان کی منت کروں گا انہیں اپوزیشن لیڈر بنادیں،راجہ ریاض کو لوگ ان کے حلقے میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض نے کہا کہ عام انتخابات اگلے سال اکتوبرمیں ہوں گے، موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، معیشت مستحکم اور غریب آدمی کو ریلیف دینے کے بعد اگلے سال الیکشن ہوگا، اگلے الیکشن میں مسلم لیگ ن سے ٹکٹ کی درخواست کروں گا، ن لیگ نے حامی بھری تو ان کے ٹکٹ پر الیکشن لڑوں گا،اپوزیشن میں ہونے کا مقصد یہ نہیں کہ حکومت گرادی جائے، حکومت پر تنقید کا موقع آئے گا تو ضرور تنقید کریں گے، جہاں مثبت چیز ہوگی تو اسے مثبت کہیں گے۔ راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ہم پی ٹی آئی کے منحرف نہیں ناراض اراکین ہیں، ہم نے نہ شہبازشریف کوووٹ دیا نہ عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کیا، جب سے جہانگیر ترین گروپ بنا اس وقت سے ہم آواز اٹھارہے ہیں، اس وقت سے شہزاد اکبر جیسے غیرمنتخب حواریوں کے خلاف سے آواز اٹھارہا تھا، عمران خان کی اصلاح کیلئے ہر ممکن کوشش کی، عمران خان ہماری بات مان لیتے توآج جو دن دیکھ رہے ہیں وہ نہ دیکھنے پڑتے۔ راجہ ریاض نے کہا کہ عمران خان دھکے کھارہے ہیں، میں فیصل آباد سے ہی الیکشن لڑوں گا، مونس الٰہی کو چیلنج ہے اپنے بڑے سے بڑے پہلوان کو میرے مقابلہ پر لے آئیں۔

اہم خبریں سے مزید