• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کیلئے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 4 روپے 82 پیسے اضافہ، کے الیکٹرک کا لوڈشیڈنگ مزید بڑھانے کا انتباہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)نیپرا نے کراچی کے لئے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 4 روپے 82 پیسے اضافہ کر دیا کے الیکٹرک نے کہا ہے کہ مہنگی ہوتی بجلی کی وجہ سے شہر کی صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں اور امن وامان کا سبب بھی بن سکتی ہے.

اعلامیے کے مطابق یہ اضافہ فیول ایڈ جسمنٹ چارجز کی مد میں کیا گیا ہے جبکہ عالمی منڈی میں ایندھن کی مہنگائی سے آئندہ مہینوں میں فیول چار جز ایڈجسمنٹ کی مد میں 10 روپے فی یونٹ تک اضافہ ہو سکتا ہے.

 کے الیکٹرک نے خبر دار کیا ہے کہ اگر مقامی گیس کی فراہمی نہ کی گئی تو شہر میں 14 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہوسکتی ہے مقامی گیس کی فراہمی کے حوالے سے کے الیکٹرک نے وزیر اعلی سندھ سے مدد مانگ لی.

 تفصیلات کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک (کے ای) کو فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں 4 روپے 82 پیسے اضافے کی اجازت دے دی ہے۔ کے الیکٹرک نے مارچ 2022 کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں 5 روپے 27 پیسے اضافے کی درخواست کی تھی اس اضافے کا اطلاق صرف ایک ماہ کے بل پر ہوگا.

کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دسمبر 2021 سے مارچ 2022 کے درمیان فرنس آئل کی قیمت میں 10 فیصد اور آر ایل این جی کی قیمت میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مارچ میں سی پی پی اے سے خریدی گئی بجلی کی قیمت میں بھی 9 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ایندھن اور سی پی پی اے جی سے حاصل کردہ بجلی کی قیمتوں میں کمی بیشی کے اثرات نیپرا کے قوانین کے عین مطابق ہیں۔

ٹیرف کے طریقہ کار کے تحت فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں ہونے والے اضافے اور کمی ایک طے شدہ فارمولے کے تحت صارفین تک ان کے ماہانہ بلوں کے ذریعے منتقل کردیا جاتا ہے.

 ایندھن کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں کمی و بیشی کا براہ راست ادارے کے منافع سے کوئی تعلق نہیں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کے نام مکتوب میں چیف ایگزیکٹو کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو مقامی گیس کے بجائے درآمدی ایل این جی دی جارہی ہے درآمدی آر ایل این جی مقامی گیس سے 4 گنا مہنگی ہے .

اس اضافے سے کراچی شہر میں فراہم کی جانے والی بجلی بہت مہنگی ہوگئی ہے اور مہنگی ہوتی بجلی عوام اور کاروبار کے ناقابل برداشت ہوگئی ہے مہنگی ہوتی بجلی کی وجہ سے شہر کی صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں جو کہ امن وامان کا سبب بھی بن سکتی ہے.

چیف ایگزیکٹو کے الیکٹرک نے مکتوب میں مذید کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے ٹیرف ڈیفرنشل کلیم کی مد میں طویل عرصے سے ادائیگی نہیں کی ہے نیشنل گرڈ اور سی پی پی اے کو ادائیگیوں کے بعد کے الیکٹرک کو ٹیرف ڈیفرنشل کلیم کی مد میں حکومت سے 25 ارب روپے وصول کرنا ہیں اور یہ رقم کے الیکٹرک کو پی ایس او اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو ایندھن کی خریداری کی مد میں ادا کرنا ہے۔

اگر حکومت نے فوری طور پر آر ایل این جی کی جگہ مقامی گیس اور ٹیرف ڈیفرنشل کلیم کی ادائیگی نہ کی تو شہر میں لوڈ شیڈنگ کا خطرہ 14 گھنٹے تک بڑھ سکتا ہے اس سے شہر میں صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں میں رکاوٹ کے ساتھ ساتھ امن وامان کے مسائل بھی پیدا ہونگے۔

اہم خبریں سے مزید