• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیروبی، چار عشروں سے زائد عرصے کی پابندی کے بعد ڈرامہ اسٹیج کرنے کی اجازت

نیروبی(جنگ نیوز) چار عشروں سے زائد عرصے تک مصنف نگگی وا تھیونگو سمیت پابندی کے بعد کینیا کا معروف ڈرامہ اسٹیج کرنے کی اجازت مل گئی،اگرچہ "نگاہیکا ندیندا" ("جب میں چاہوں گا شادی کروں گا") کینیا کے اسٹیج پر ایک خاص مقام رکھتا ہے،تاہم ڈرامے کی ہنگامہ خیز تاریخ کے مطابق 1977 میں لیمورو کے مرکزی قصبے میں کسانوں اور فیکٹری ورکرز کی جانب سے دامہ پیش کیے جانے کے بعد اس پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔ملک کی اشرافیہ کی جانب سےکینیا کے عوام کے استحصال پر شدید تنقید پر حکومت نے شو کو بند کرنے میں کوئی وقت جائع نہیں کیا، اور مصنف نگگی وا تھیو کی کتابوں سمیت ڈامے کے شریک رائٹر نگوگی وا میری کو جیل بھیج دیا گیا۔کامیٹی میکسیمم سیکیورٹی جیل میں ایک سال کے بعدنگوگی واتھیو کو رہا کر دیا گیا لیکن عملی طور پر ان پر کسی بھی نوکری حاصل کرنے پر پابندی لگا دی گئی، جس کے باعث وہ کیلیفورنیا میں خود ساختہ جلاوطن رہے،کینیا میں جمہوری اصلاحات کے بعد وہ 2004 میں وطن واپس لوٹے اور ہوائی اڈے پر مداحوں کے ہجوم نے ان کا استقبال کیا، تاہم صورتحال تیزی سے بدترین ہوگئی جب مسلح افراد نے ان پر تشدد کیا اور نیروبی کے اپارٹمنٹ میں ان کی بیوی کے ساتھ ذیادتی کی گئی۔یہ کبھی بھی ثابت نہیں ہوسکا کہ آیا حملے کے پیچھے ڈکیتی کا واحد مقصد تھا۔84 سالہ معمر مسنف نے کہاکہ اس ڈرامے نے میری زندگی پر یہ تمام اثرات مرتب کیے ہیں میں چاہوں بھی تو میری زندگی مجھے اسے بھولنے نہیں دے گی ۔1938 میں ایک بڑی کسان فیملی میں جنم لینے والے کینیا کا سب سے مشہور ناول نگار اور تاحیات نوبل انعام کے دعویدار نے انگریزی میں اپنے تحریری کیریئر کا آغاز کیا۔تاہم 1970 کی دہائی میں افریقی زبانوں کے تحفظ کے لیے اپنے ادبی مستقبل کو خطرے میں ڈالتے ہوئے انہوں میں انگریزی میں تحریر کا ارادہ ترک کیا،جس نے مصنف کے طور پر ان کی ساکھ کو مستحکم کیا۔

دل لگی سے مزید