• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایئرپورٹ پر بحران بڑھ گیا، صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے فوج تعینات کرنے کی تجویز

راچڈیل (نمائندہ جنگ)برطانیہ کے مختلف ہوائی اڈوں پرعملے کی قلت کے باعث کئی یوم سے جاری بحران نے شدت اختیار کر لی ۔ ریان ائیر کے باس نے مانچسٹر ہوائی اڈے پر صورتحال کنٹرول کرنے کیلئے فوج کو تعینات کر نے کی تجویز پیش کر دی۔ گزشتہ روز مانچسٹر ہوائی اڈے پر مشتعل مسافروں کواپنے کھوئے ہوئے سامان کو تلاش کر نے کی کوشش میں کیروسل پردے کے پیچھے افراتفری کی حالت میں دیکھا گیا۔چھٹیوں کے دوران سیرو سیاحت کا پروگرام بنانے والے سیاحوں کی بڑی تعداد اپنا سامان جمع کرانے کیلئے تین گھنٹے سے زائد تک قطاروں میں کھڑا ہونے پر مجبور ہے کیونکہ ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر عملے کی قلت او ر طویل قطاروں کی وجہ سے تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔مسافروں نے فلائٹیں منسوخ ہونے کی وجہ سے اپنے چھٹیوں کے پروگرام متاثر ہ ہونے پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا ہے ملک میں جاری جوبلی تقریبات میں شرکت کیلئے بھی سینکڑوں مسافروں کو پروازوں کی منسوخ اور تکلیف دہ حالات کا سامنا ہے مسلسل چھ یوم سے ائیر پورٹس پر مسافروں کی طویل لمبی قطاریں عملے کے بحران کی صور تحال کی عکاسی کر رہی ہیں۔ مانچسٹر ایئرپورٹ کے ٹرمینل 3 پر واپس آنے والے مسافروں کے ایک گروپ نے معاملات کو اپنے ہاتھ میں لیا اور طویل ترین تاخیر کے بعد صبر کھوتے ہوئے اپنا سامان لینے کیلئے پلاسٹک کے پردے کے پیچھے چڑھ گئے۔ پرتگال کے پورٹو سے ریان ائیر کی پرواز کے مسافروں کے پہنچنے کے بعد افراتفری کے مناظر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئے۔ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ طویل تاخیر کے بعد مسافروں نے حوصلہ کھو دیا جس کے بعد مسلح پولیس اہلکاروں کو کیروسل میں بلایا گیا۔ فوٹیج ریکارڈ کرنے والی لیکن اپنا نام ظاہر نہ کر نے والی خاتون نے کہا کہ جب وہ بیگیج ہال میں پہنچی تو وہاں سینکڑوں لوگ انتظار کر رہے تھے اور سامان فرش پر ہر جگہ بکھرا پڑا ہوا تھا کچھ تھیلوں کے ساتھ 27مئی کی تاریخ اٹیچ تھی جسکا مطلب تھا کہ یہ بیگز وہاں کئی یوم سے پڑے ہیں بارڈر کنٹرول کے اہلکاروں نے مسافروں کو پرسکون کرنے کیلئے موقع پر پہنچ کر کردار نبھایا مگر انکا کہنا تھا کہ بیگز لینے والا کوئی نہیں ہے ۔مسافروں کی بڑی تعداد سخت ناراض تھی بیشتر مسافر طویل تاخیر کے بعد اپنے بیگز چھوڑ کر کسی اور دن وصولی کا فیصلہ کر کے واپس چلے گئے کھانے پینے اور بیٹھنے کیلئے کوئی معقول جگہ نہیں لوگ قطاروں میں کھڑے ہو کر گھنٹوں تک اپنی باری کا انتظار کرنے پر مجبور ہیں۔ ریان ائیر کے چیف ایگزیکٹو 61 سالہ مائیکل اولیری نے کہا کہ سیکورٹی فراہم کرنے کا تجربہ رکھنے والے دفاعی اہلکاروں کو اگلے تین سے چار ماہ کے لیے تیار کیا جانا چاہیے تاکہ ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر جاری سفری رکاوٹ کو کم کرنے میں مدد ملے فوج کو لانے سے ہوائی اڈے کی سیکورٹی پر دباؤکو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ دیگر یورپی ممالک میں ہوائی اڈوں پر یہ تجربہ نیا نہیں ہے۔تعطیلات سے واپس آنیوالے مسافروں نے ہیتھرو ائیر پورٹ پر اپنے سامان کی واپسی میں تاخیر پر شدید احتجاج کیا اور بیشتر نے سامان کو لاوارث چھوڑ دیا اور گھروں کو چلے گئے ۔بعض مسافروں نے اپنا سامان دیگر ائیر پورٹس پر منتقل ہونے اور بعض نے غائب ہو نے کی بھی شکایات کی ہیں ۔بعض مسافروں کو لمبی قطاروں سے بچنے کیلئے ویل چیئرکا سہارا لیکر معذور ہو نے کاا بہانہ کرتے بھی دیکھا جا رہا ہے جس سے حقیقی معذور افراد کیلئے مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ مانچسٹر ائیر پورٹ پر ہنگامی صورتحال کی وجہ سے بیشتر خاندان اپنے بچوں کے ہمراہ فرش پر سونے پر مجبور ہیں ۔سیکورٹی اسٹاف، گراؤنڈ ہینڈلرز اور چیک ان اسٹاف عملے کی بھرتی کیلئے ائیر پورٹس اور ائیر لائنز پر عوامی دبائو بڑھ گیا ہے ۔

یورپ سے سے مزید