• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنگ گروپ پر الزامات، اسلام آباد ہائیکورٹ نے بول ٹی وی کی اپیلیں مسترد کردیں

اسلام آباد (عاصم جاوید) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کو غدار قرار دینے اور توہین مذہب کے الزامات لگانے پر پیمرا کی طرف سے عائد جرمانوں کے خلاف نجی ٹی وی چینل بول کی اپیلیں مسترد کر دی ہیں۔ گزشتہ روز عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے بول ٹی وی چینل کی اپیلیں خارج کر دیں۔ جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کو غدار قرار دینے اور توہین مذہب جیسے الزامات لگانے کی شکایات کی روشنی میں پیمرا نے نجی ٹی وی بول کو پانچ اور تین لاکھ روپے کے جرمانے کئے تاہم جرمانہ ادا کرنے کی بجائے کمپنی میسرز لبیک نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کر دیں جو 2018 سے زیر التوا تھیں۔ اپیلوں کی سماعت کے دوران ہی نجی ٹی وی بول کو عدالتی حکم پر جرمانے جمع کرانے پڑ گئے۔ مختلف سماعتوں کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ توہین مذہب کا الزام لگا کر زندگیوں کو خطرے میں ڈالا گیا ، سیالکوٹ واقعہ سب کے سامنے ہے کہ وہاں کیا ہوا ، اس معاشرے میں ایسا الزام لگانا تو ڈیتھ وارنٹ ہے ، کیا آپ کا چینل اس لئے ہے کہ توہین مذہب کا الزام لگا کر دوسرے کی زندگی کو خطرے میں ڈالیں؟ یہ تو دنیا بھر میں نہیں ہوتا کہ آپ اتنا سنگین الزام لگا کر دوسرے کی جان کو خطرے میں ڈالیں، اس بات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ معاشرہ کس حد تک گر گیا ہے ، آپ غداری کے فتوے اور توہین مذہب کے الزامات لگاتے ہیں ، غداری کا فتوی لگانا آسان ہو گیا ہے ، کیا کوئی پاکستانی غدار ہو سکتا ہے؟ کیا کسی نشریاتی ادارے کو کسی بھی شہری کو غدار قرار دینے کا اختیار ہے؟ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد معاملہ عدالت میں آ جاتا ہے ، کسی بھی شہری کو اس وقت تک غدار کہنے کا حق نہیں جب تک ریاست اس کے خلاف ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ الزام ثابت نہ کر دے۔ اپیلوں کی سماعت کے دوران پیمرا کے وکیل کا کہنا تھا کہ بول نیوز نے ضابطہ اخلاق کی بہت سی شقوں کی دھجیاں بکھیریں جس پر جرمانے عائد کئے گئے۔ ایسا متنازع مواد نشر کرنا کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ بول ٹی وی نے جیو نیوز کو غدار کہنے کا پیمرا کے سامنے دفاع بھی کیا۔ نجی ٹی وی چینل بول اور پیمرا کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے 16 مئی 2022 کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے بدھ کو مختصر فیصلہ سناتے ہوئے نجی ٹی وی چینل بول کی جرمانوں کے خلاف اپیلیں مسترد کر دیں۔

اہم خبریں سے مزید