• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلیک پول ٹاؤن سینٹر میں چھ درخت لگانے اور دیکھ بھال پر 174000 پونڈز اخراجات آئے ہیں، کونسل کا انکشاف

لندن ( پی اے ) کونسل کا کہنا ہے کہ بلیک پول ٹاؤن سینٹر میں چھ درختوں پر 174000پونڈز اخراجات آتے ہیں۔کونسل نے انکشاف کیا ہے کہ بلیک پول ٹاؤن سینٹر میں چھ درخت لگانے اور ان کو ہرا بھرا رکھنے کیلئے زیر زمین نظام کی تعمیر پر174000پونڈز لاگت آئی ہے۔قدامت پسند کونسلر جیرارڈ والش، جنہوں نے اعداد و شمار کا پتہ لگانے کیلئے فریڈم آف انفارمیشن (ایف او آئی) کی درخواست کی، سوال کیا کہ کیا یہ ’’ رقم کی قدر‘‘ ہے۔ بلیک پول کونسل نے کہا کہ اس نے ایک سرکاری گرانٹ خرچ کی ہے اور ریزورٹ ’’ایک شاندار گلی کے منظر کا مستحق ہے‘‘۔تازہ ترین بل کونسل کے 10 درختوں پر 100000پونڈز خرچ کرنے کے تین سال بعد آیا ہے۔ایف او آئی کی درخواست کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ایڈورڈ اسٹریٹ میں چھ درخت لگانے پر 4400پونڈزکی لاگت آئی ہے اور باقی رقم ان کےہرا بھرا رہنے کو یقینی بنانے کے لیے زیر زمین ایک نظام بنانے کے لیے استعمال کی گئی ہے۔یہ رقم ٹاؤن سینٹر کی سڑکوں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 7 ملین پونڈز حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے کوالٹی کوریڈورز پروجیکٹ سے ملی ہے۔ مسٹر والش نے فل کونسل کے اجلاس سے پوچھا کہ رہنے کے بحران کی قیمت کے ساتھ، میں پوچھتا ہوں کہ کیا لیبر گروپ کے لیے رقم کی قیمت ہے؟ بلیک پول کونسل کے لیبر لیڈر، کونسلر لن ولیمز نے اخراجات کا دفاع کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ رقم سرکاری گرانٹ سے آئی ہے، جو بلیک پول کی جانب سے درخواست نہ دینے کی صورت میں دوسرے شہروں میں جائے گی۔محترمہ ولیمز نے کہا کہ کیا آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ نہیں چاہتے کہ ہم ان اسکیموں کے لیے اس رقم کے لیے آپ کی حکومت کو درخواست دیں؟ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں بلیک پول بہترین ٹیکنالوجی کا مستحق ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے پاس سڑک کا شاندار منظر ہے۔ہوا کے حالات پر ایف او آئی کے جواب میں کہا گیا کہ گڑھے کو کھودنے اور اسے مٹی سے بھرنے کے روایتی طریقے تقریبا ہمیشہ ہی درختوں کی ناکامی کا باعث بنتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک درخت کو واقعی میں گہری مٹی کے ساتھ گھاس کے مکمل کنارے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ جڑوں کو بڑھنے کے لیے جگہ اور درمیانی جگہ فراہم کی جائے اور ان کے لیے خشک حالات میں نمی تلاش کی جائے تاکہ درخت زندہ رہ سکے۔یہ خاص طور پر ہوا کے حالات پر منحصر ہوتاہے جس کا بلیک پول میں عام طور پر تجربہ ہوتا ہے۔ ایڈورڈ اسٹریٹ پر اپسائیڈ ڈاؤن کافی شاپ کے شریک مالک، رابرٹ گوم نے کہا کہ طویل مدت میں جیسے جیسے درخت ترقی کرتے ہیں، وہ گلی کی خوبصورتی میں اضافہ کریں گے۔میں مزید ہریالی دیکھ کر خوش ہوں۔ لوکل ڈیموکریسی رپورٹنگ سروس نے کہا کہ ککسن اسٹریٹ پر لگائے گئے 10 درخت لگائے جانے کے تین سال بعد پھل پھول رہے ہیں۔

یورپ سے سے مزید