• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ، درآمد شدہ مچھلیوں میں زبان خور کیڑے کی موجودگی کا انکشاف

برطانیہ کی کاؤنٹی سفوک میں درآمد شدہ مچھلی کے ڈبے میں ایک نایاب کیڑا ملا ہے جو عام طور پر میکسیکو کے ساحل پر پایا جاتا ہے برطانیہ پہنچائی جانے والی مچھلیوں کے اندر ملنے والا یہ ’سیموتھوا ایکسیگوا‘ نامی کیڑا ’زبان کھانے والا کیڑا‘ بھی کہلایا جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کیڑے انفیکشن کے ذریعے مچھلیوں میں منتقل ہوکر ان کی زبان میں موجود خون کی شریانوں کو سڑا دیتا ہے جس کی وجہ سے وہ ٹوٹ کر الگ ہوجاتی ہیں بعد ازاں یہ کیڑے خود کو مچھلی کی زبان کے بقیہ حصے کے ساتھ جوڑ لیتے ہیں۔

تصویر بشکریہ بی بی سی
تصویر بشکریہ بی بی سی

ماہرین کا کہنا ہے کہ مردہ حالت میں یہ کیڑے انسان کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتے لیکن زندہ حالت میں یہ انسان کو کاٹنے کی وجہ سے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔

ایس سی پی ایچ اے حکام نے بتایا کہ درآمد شدہ مچھلیوں پر شبہ اس وقت ہو جب درآمد کنندہ مطلوبہ کاغذات فراہم کرنے میں ناکام رہا۔

ایس سی پی ایچ اے کے ڈاکٹر ڈینٹ کازاکو (Danut Cazacu) نے بتایا کہ ’ہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کررہے ہیں، ہمیں کچھ مشکوک لگتا ہے تو ہم مزید کھیپ کو جانچنے کے لیے روک لیتے ہیں، جب ہم نے دیگر ڈبوں کی جانچ کی تو معلوم ہوا کہ تمام مچھلیاں متاثر ہیں اس لیے ہم نے بقیہ کھیپ کو واپس بھیجوا دیا ‘۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید