• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایف بی آرنے 2لاکھ سے زائد ڈاکٹرز کو ٹیکس نوٹسز جاری کردیئے

کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس نوٹسز کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے ملک بھر کے نجی ہسپتال میڈیکل سینٹرز کے مالکان اور ڈاکٹرز تک پھیلا دیا،ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ ملک بھر میں رجسٹرڈ ڈاکٹرز بشمول ڈینٹل سرجنز کی تعداد 2 لاکھ 69ہزار سے زائدتھی جبکہ نوٹسز بھجوانے کا مقصد زیاہ سے زیادہ ڈاکٹرز کو انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ کروانا ہےاس ضمن میں ملک بھر کےریجنل ٹیکس آفسزنے مہم کا آغاز کردیا ہےملک بھر میں قائم ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کی معلومات حاصل کرنے کے لیے نوٹس بھجوائے جارہے ہیں، تمام ہسپتالوں کو انکم ٹیکس آرڈیننس کی دفعہ 176 کے تحت نوٹسز بھیجے جارہے ہیں ٹیکس حکام کا کہنا تھا کہ اس مہم کا دائرہ کارملک بھر میں وسیع کردیاگیا ہے۔خیال رہے کہ ہسپتالوں سے حاصل ہونے والی معلومات کو ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کی جانب سے جمع کروائی گئی ود ہولڈنگ ٹیکس کی تفصیلات سے موازنہ کیا جائے گا جس کے بعد ان ڈاکٹرز اور ہسپتالوں کے ملازمین کو براہِ راست نوٹسز بھجوائے جائیں گےدوسری جانب ذرائع نے بتا یا کہ کوئٹہ کے 75نجی چھوٹے بڑے ہسپتالوں کو نوٹسز بھیجے جارہے ہیں جن سے سالانہ آمدن و اخراجات ملازمین اور ڈاکٹرز کی تفصیلات طلب کی جارہی ہیں جبکہ صوبے بھر کے 255میڈیکل سینٹرز سے تفصیلات طلب کی گئی ہیں اس سلسلے میں ایف بی آر کے سنیئر افسر نے بتایا کہ نوٹس بھیجنے کا قطعا یہ مقصد نہیں کہ کسی پر ٹیکس لاگو کیا جارہا ہے اس کا مقصد یہ ہے کہ ڈاکٹرز یا ہسپتال مالک اپنے سالانہ آمدن کے گوشوارے جمع کروائے انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز کی تنخواہوں سے از خود ٹیکس منہا کرلیا جاتا ہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع کروائے جائیں اور باقائدہ ٹیکس نیٹ میں شامل ہو جائیں اور ایکٹو ٹیکس پیئر کی فہرست میں بھی انکا نام شامل ہو جسکی وجہ سے انہیں ہی سہولیات میسر ہوں گی ۔
کوئٹہ سے مزید