• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان میں فضا فرینڈلی، سرمایہ کاری کرسکتے ہیں، امریکی خصوصی نمائندہ

اسلام آباد (طاہر خلیل، تنویر ہاشمی) امریکی صدر جوبائیڈن کے تجارتی و معاشی امور کے خصوصی نمائندہ دلاور عباس سید نے کہا ہے کہ امریکی سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان میں فرینڈلی فضا موجود ہے وہ کہیں بھی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستانی نوجوانوں کو دنیا میں سب سے زیادہ وظائف دے رہا ہے، پاکستان اپنی نوجوان افرادی قوت سے بھر پور استفادہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سیاسی، معاشی اور دیگر شعبوں میں تعلقات کو وسعت دینے کیلئے دونوں ملکوں میں اعتماد سازی بڑھانا ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے مابین اعتماد سازی سے معاشی وتجارتی تعلقات بڑھیں گے اور پاکستان کو موجودہ معاشی بحرانی صورتحال سے نکلنے میں مدد مل سکتی ہے، پاکستانی برآمد کنندگان اور سرمایہ کاروں کے لیے امریکی منڈیاں کھلی ہیں، پاکستان اور امریکا کے مابین تجارت وسرمایہ کاری بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

امریکی نمائندے نے کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے، دونوں ممالک میں پاک امریکا تعلقات کی 75 سالہ تکمیل اور پلاٹینیم جوبلی کے موقع پر امریکا پاکستان کو اپنا قریبی دوست اور اہم شراکت دار ملک سمجھتا ہے، سیاسی اور معاشی انگیجمنٹس بڑھانے کےلیے اعتماد سازی کو فروغ دینا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے سیاسی و سفارتی تعلقات کی اہمیت اپنی جگہ موجود ہے امریکا پاکستانی نوجوانوں کو ترقی کے مزید مواقع فراہم کرے گا اور پاکستانی نوجوانوں کو مزید وظائف دیئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تجارت وسرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان اور امریکا میں پائیدار تعلقات اور روابط میں مزید اضافے کی ضرورت ہے ، پائیدار بنیادوں پر مبنی اور رابطوں میں تسلسل سے دونوں ممالک میں اعتماد سازی میں اضافہ ہوگا، پاکستان اور امریکا کی 75سال کی کثیر الجہتی شعبوں میں وسیع شراکت داری ہے اور اس شراکت داری کےذریعے ماضی میں دونوں ممالک نے کئی چیلنجز پر قابو پایا۔

دلاور عباس سید نے کہا کہ اس وقت بھی امریکا پاکستان کی ایک بڑی برآمدی منڈی ہے، میرا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے مابین معاشی شراکت داری میں اضافے کا ثبوت ہے، میں یہاں صدر جوبائیڈن اور سیکرٹر ی خارجہ بلنکن کی نمائندگی کر رہاہوں۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان کے دورے پر آئے امریکی صدر کے تجارتی و معاشی امور کے خصوصی نمائندہ دلاور سید نے جنگ میڈیا گروپ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

دلاور سید نے کہا کہ پاکستان میں معاشی ترقی سمیت دیگر شعبوں میں ترقی کا بے پناہ پوٹینشل ہے اور امریکا ایک آزاد مارکیٹ ہے جس میں باقی دنیا کی طرح پاکستانی برآمدکنندگان اور سرمایہ کاروں کےلیے بھی وسیع مواقع ہیں ، انہوں نے تجویز دی کہ پاکستان کو ایسی مصنوعات تیار کرنی چاہئے جن کی پوری دنیا میں مانگ ہو، کورونا کے بعد دنیا کھل گئی ہے اور پاکستان مواقع سے فائدہ اٹھائے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کی ایک بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ ہے اور دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پاکستان کی برآمدات سرپلس میں ہیں یعنی برآمدات درآمدات سے زیادہ ہیں، امریکی حکومت پاکستان کے ساتھ معاشی شراکت داری میں تعاون کے لیے تیار ہے۔

دلاور سید نے کہا کہ پاکستان ٹیکنالوجی میں عالمی لیڈر بن سکتا ہے اور ٹیکنالوجی مصنوعات کو بڑے پیمانے پر برآمد کرسکتا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکی سرمایہ کار پاکستا ن کے خصوصی اقتصادی زونز سمیت ہر جگہ سرمایہ کاری کے لیے آزاد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کو باقی دنیا کی طرح پاکستان میں بھی سرمایہ کاری کی اجازت ہے لیکن اس کےلیے ضروری ہے کہ نجی سرمایہ کار کمپنیوں کو راغب کرنے کےلیے سازگار اور کاروبار دوست ماحول ہو جو کہ پاکستان میں کافی بہتر ہے اور پاکستان نے کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کےلیے کافی اقدامات کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی سرمایہ کار کمپنیوں کو پاکستان کے کاروبار دوست ماحول سے آگاہ کیا جائے گا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کےلیے سازگار حالات ہیں اور سکیورٹی صورتحال بھی بہت بہتر ہے۔ پاکستان میں 60 فیصد سے زیادہ آبادی نوجوانوں کی ہے جو ملک کا بڑا سرمایہ ہیں۔

امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ پاکستان اور امریکا میں پائیدار پاٹنرشپ اور تعلقات کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کےلیے بات چیت بہت ضروری ہے اس سے آئیڈیاز کا تبادلہ خیال ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں توانائی، ٹیکنالوجی، ٹیکسٹائل اور فوڈ سکیورٹی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے لیے بات چیت ہونی چاہئے۔

دلاور سید نے کہا کہ مجھے قوی امید ہے کہ میرا یہ دورہ پائیدار رابطوں کو مضبوط کرنے میں ممدومعاون ہوگا اور ہم اس قابل ہونگے کہ مزید امریکی نجی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے آئیں گی ہم پاکستان کے ٹیکنالوجی کے ایکو سسٹم میں معاونت اور مکمل تعاون کریں گے، امریکا کا آئی ٹی شعبہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے معاونت کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی کاروبار کرنیوالی خواتین کو بھی معاونت فراہم کررہے ہیں، پاکستان اور امریکا میں تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے بہت زیادہ مواقع ہیں، اس کےلیے پاکستان میں امریکی سفارتخانہ متحرک انداز بہت لگن سے کام کررہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ امریکہ کے یو ایس ایڈ کےذریعے پاکستان میں 2372 کمپنیوں کو ترقیاتی گرانٹس فراہم کی گئی ہیں اور خیبرپختونخوا میں ضم ہونیوالے نئے اضلاع میں کاروبار شروع کرنے کےلیے 2ہزار نوجوانوں کو کاروبار شروع کرنے کی تربیت دی گئی ہے۔

اہم خبریں سے مزید