• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بند پاور پلانٹس کھولنے کا حکم، ملک کو بحرانوں سے نکالنا اولین ترجیح، دیوالیہ پن کا خطرہ ٹل گیا، لوڈشیڈنگ سے متعلق رپورٹ طلب، وزیراعظم

اسلام آ باد، لاہور،گوجرانوالہ (نمائندہ جنگ، این این آئی، اے پی پی) وزیراعظم شہباز شریف نے بند پاور پلانٹس کی فوری بحالی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنا اولین ترجیح ہے، دیوالیہ پن کا خطرہ ٹل گیا، پی ٹی آئی حکومت نےگیس کے بروقت سودے نہ کئے جس کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے.

 بجلی کی لوڈشیڈنگ خود مانیٹر کررہا ہوں، بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے رپورٹ فوری پیش کی جائے ،لوڈشیڈنگ کی وجوہات واضح طور پر بتائی جائیں ، صوبوں کو پینے کے پانی اور زرعی سہولیات کی فراہمی سے متعلق معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں،جبکہ وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہنا ہےکہ عید کی چھٹیوں میں بھی لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوگی تاہم واضح کمی آئیگی، 720میگا واٹ کے پاور پلانٹ نے 29 جون سے اپنا کام شروع کر دیا ہے،نئے میگا پراجیکٹ سے اگلے سال گرمی میں بجلی کی پریشانی نہیں ہوگی۔

 تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت گزشتہ روز بجلی کی لوڈشیڈنگ اور توانائی کے بحران پر قابو پانے سے متعلق ایک اہم اجلاس لاہور میں منعقد ہوا ۔ جس میں وزیراعظم شہباز شریف نے بند پاور پلانٹس کی فوری بحالی کا حکم دیا۔

 اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر مملکت براے پیٹرولیم مصدق ملک، جبکہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وفاقی وزیر براے توانائی انجینئر خرم دستگیر، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی براے پبلک پالیسی/اسٹریٹجک کمیونیکیشنز فہد حسین نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران بھی اجلاس میں موجود تھے ۔ اجلاس ملک میں جاری بجلی کے بحران کو حل کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم نے بند پاور پلانٹس کی فوری بحالی کا حکم دیا۔

مزید براں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ انھیں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے رپورٹ فوری پیش کی جائے جس میں لوڈشیڈنگ کو وجوہات واضح طور پر بتائی جائیں۔

علاوہ ازیں وزیراعظم نے مزید ہدایت کی کہ صوبوں کو پینے کے پانی اور زرعی سہولیات کی فراہمی سے متعلق معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور اس سلسلے میں ارسا صوبوں کے ساتھ باہمی مشاورت اور آزادی کے ساتھ فیصلہ کرے۔

علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ملک کو بحرانوں سے نکالنا اولین ترجیح ہے، دیوالیہ پن کا خطرہ ٹل گیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ مشکل وقت میں ڈیپازٹ پر چین کے شکر گزار ہیں ہمیں ہمیشہ چین کا شکر گزار رہنا چاہیے ۔

انہوںنے کہا کہ ہم مشکل وقت سے نکل آئے ہیں اورد ن رات محنت کر کے ملک کو خوشحال اور قائد اعظم کا پاکستان بنائیں گے ۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ حکومت نے پاکستان کی معیشت کو برباد کردیا ، پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کی دھجیاں اڑائیں ، گیس کے بروقت سودے نہ ہونے کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کو خود مانیٹر کررہا ہوں ۔

دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے پولیس حکام کو ہدایت کی ہےکہ وہ کسی بھی قسم کے دباؤ کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں رکاوٹ نہ بننے دیں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

وزیر اعظم آفس پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اتوار کو لاہور میں صوبہ پنجاب میں امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی، چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب پولیس اور پنجاب پولیس کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزیراعظم کو صوبہ پنجاب میں امن و امان کی صورت حال پر تفصیلی بریفننگ دی گئی۔

وزیراعظم نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ وہ کسی بھی قسم کے دباؤ کو اپنی پیشہ ورانہ زمہ داریوں کی انجام دہی کی راہ میں رکاوٹ نہ بننے دیں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پولیس کو جدید چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت بڑھانے کیلئے خاطر خواہ فنڈز فراہم کیے جائینگے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ناقص کارکردگی اور سست روی کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہاہے کہ نئے میگا پراجیکٹ سے اگلے سال گرمی میں بجلی کی پریشانی نہیں ہوگی، سولر پینل پر ایک جامع پیکج کی تیاری ہو رہی ہے، شہباز شریف آئندہ چند دن میں سولر پروجیکٹ کا اعلان کرینگے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ کوئلے کی قیمت میں پچھلے سال کی نسبت اضافہ ہوا، عمران خان نے سی پیک میں بہت رکاوٹیں ڈالیں۔

انہوں نے کہا کہ تریمو جھنگ کا 1200میگاوواٹ کا منصوبہ 2020 میں مکمل کرنا تھا، تریموں جھنگ پراجیکٹ پر بھی نیب کا مقدمہ بنایا گیا، 30جون کو سب سے زیادہ 30ہزار میگا واٹ بجلی کی ریکارڈ طلب ظاہر ہوئی۔

خرم دستگیر نے کہا کہ 2مہینے میں جو گھریلو صارفین کو مشکل آئی صنعتوں کو بجلی دینے کی وجہ سے آئی، 7 تاریخ تک تربیلا اپنی 3400میگا واٹ بجلی دینا شروع کر دیگا۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان نے اپنے آخری سال بڑی ڈکیتی کی، آج جو بھی معاشی چیلنجز ہیں وہ ان ڈکیتیوں کی حکومت کی وجہ سے ہیں، شہباز شریف کی حکومت آج چھٹی کے روز بھی کام میں مگن ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری عمارتوں کو درجہ بہ درجہ شمسی توانائی پر منتقل کریں گے، 300یونٹ استعمال کرنےوالوں کو کم ریٹس پر بجلی فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ گھریلو صارفین کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خرم دستگیر نے کہا کہ سولر پینل پر ایک جامع پیکج کی تیاری ہو رہی ہے، شہباز شریف آئندہ چند دن میں سولر پروجیکٹ کا اعلان کریں گے۔

اہم خبریں سے مزید