لاہور(خالدمحمودخالد)پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک دوسرے ملک میں موجود قیدیوں خصوصا ماہی گیروں کو قانونی مشاورت اور مدد فراہم کرنے اور ان کی رہائی کے لئے اقدامات کرنے کےحوالے سے معطل شدہ جوائنٹ جوڈیشل کمیٹی کو بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ نئی دہلی میں بھارتی دفتر خارجہ کے ذرائع نے جنگ سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان اور بھارت کے متعلقہ ادارے گزشتہ ایک ہفتہ سے اس حوالے سے رابط میں ہیں اور آئندہ چند روز میں دونوں ملکوں کے درمیان کمیٹی کی بحالی کا اہم معاہدہ متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں ملکوں نے اس حوالے سے ایک دوسرے کے تحفظات دور کردئے ہیں۔ یہ کمیٹی جنوری 2007 میں تشکیل دی گئی تھی جو آٹھ ریٹائرڈ ججوں پر مشتمل ہے جن میں چار ججوں کا تعلق پاکستان اور چار کا بھارت سے ہے۔ مذکورہ کمیٹی نے اپریل2011 میں کراچی، لاہور اور راولپنڈی اور اکتوبر 2011 میں امرتسر، جے پور اور تہاڑ جیلوں کا دورہ کیا تاہم بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر یہ کمیٹی 2013 میں ختم ہو گئی تھی جب کہ 2018 میں اسے دوبارہ بحال کرنے پر اتفاق ہوگیا تھا لیکن دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کے باعث یہ کمیٹی بحال نہ ہو سکی۔ بھارتی ذرائع کے مطابق کمیٹی کی بحالی سے دونوں ملکوں میں موجود سزا پوری کر لینے والے قیدیوں کی جلد رہائی کے امکانات بڑھ جائیں گے۔