لندن(ودود مشتاق) جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیر عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انتہا پسند ہندوئوں کو زبردستی لاکر بسانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ دنیا کو باور کرایا جا سکے کہ کشمیر میں کوئی آزادی کی تحریک نہیں ہے اور اس سلسلے میں وہ انتخابات کےلئے حلقوں میں بھی ردو بدل کر ہا ہے۔ کمیونٹی رہنمائوں اشتیاق گھمن اور احسان شاہد چوہدری کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کے زیرِ تسلط کشمیر میں ریاستی جبرو تشدد جاری ہے، اپنی اسی پالیسی کے تحت بھارت نے حریت رہنما یاسین ملک کو جھوٹے مقدمات میں قید کر رکھا ہے ، انہوں نے کہا کہ بھارت کوشش کر رہا ہے کہ دنیا کو دکھایا جا سکے کہ مقبوضہ کشمیر میں لوگوں نے سرنڈر کردیا ہے حالانکہ کسی مجاہد اور نہ کسی حریت رہنما نے سرنڈر کیا ہے ،بھارت اس طرح کی مایوسی پھیلانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے بلکہ لوگ پہلے سے بھی زیادہ جذبے کے ساتھ آزادی کی تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاست مقبوضہ کشمیر میں سوشل میڈیا پر بھی پابندیاں عائد کرتا چلا آرہا ہے لیکن اسے تحریک کو روکنے میں ناکامی کا سامنا ہے۔ عبدالرشید ترابی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ کشمیریوں کو احساس دلایا جائے کہ وہ آزادی کی تحریک میں تنہا نہیں ہیں، اس مقصد کےلئے برٹش کشمیری اور پاکستانی اپنا بھرپور کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا آج پہلے سے بھی زیادہ مضبوط اور متحد ہونے کی ضرورت ہے تاکہ مظلوم کشمیریوں کی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ عشائیہ سے خطاب میں لیبر پارٹی کے رہنما مشتاق لاشاری نے کہا کہ لیبر پارٹی کشمیریوں اور فلسطینیوں کی آزادی کےلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کےلئے توانا آواز بلند کی جائے۔ سماجی رہنما احسان شاہد چوہدری نے کہا کہ اس سے قبل کہ مظلوم کشمیری مایوس ہوجائیں اوورسیز پاکستانیوں کو متحد ہوکر ان کےلئے کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان ہائی کمیشن کا کردار حوصلہ افزا نہیں رہا، اس لئے کہ پاکستان ہائی کمیشن کی کسی بھی تقریب میں کشمیریوں کی موثر نمائندگی نہیں ہوتی۔ منور حیات نے کہا کہ بھارت مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے، انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں کسی کو زبردستی غلام نہیں رکھا جاسکتا ۔ اس موقع امتِ مسلمہ پر زور دیا گیا کہ وہ فلسطینیوں اور کشمیریوں کی آزادی کےلئے اپنا کردار ادا کریں۔