• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی محکمہ صحت میں علاج کیلئے طویل انتظار، مریض پرائیویٹ علاج پر مجبور ہیں، ماہرین

لندن / لوٹن (نمائندہ جنگ) قومی محکمہ صحت کے طویل انتظار کے اوقات کار کی اذیت اور کوفت سے بچنے کے لیے گزشتہ سال کے آخری تین مہینوں میں برطانیہ میں 69000مریضوں نے اپنے ذاتی اخراجات سے علاج معالجہ کرایا، وبائی مرض سے پہلے کی اسی مدت میں 39فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا، ماہرین نے کہا کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ لوگ موجودہ نظام صحت سے کتنے مایوس ہو چکے ہیں۔ بی بی سی نے لوگوں کے قرضے لینے اور نجی علاج کی ادائیگی کے لیے کراؤڈ فنڈنگ ​​کا سہارا لینے کے شواہد دیکھے ہیں۔ پرائیویٹ ہیلتھ کیئر انفارمیشن نیٹ ورک کے اعداد و شمار میں وہ لوگ شامل نہیں ہیں جن کے پاس پرائیویٹ انشورنس ہے اس کے بجائے وہ لوگ ہیں جو علاج کی پوری لاگت خود ادا کرتے ہیں جس کے باعث وہ بھاری بلوں کی ادائیگی کرنے پر مجبور ہوئے، دیکھ بھال کے لیے ادائیگی کرنے والوں کی تعداد پچھلے سال 250000سے اوپر تھی، ہپ اور گھٹنے کی تبدیلی جیسے عام آپریشنز کے لیے، اخراجات 15000 پونڈ سے زیادہ ہو سکتے ہیں، اس صورتحال میں مریضوں کے گروپوں نے متنبہ کیا ہے کہ دو درجے کا نظام بننے کا خطرہ ہے جس میں سب سے غریب لوگ ہار جاتے ہیں کیونکہ وہ علاج کے لیے ادائیگی کرنے کے قابل ہونے کا کم سے کم امکان رکھتے ہیں، ایک مریض نے اپنی حالت زار بتاتے ہوئےکہاکہ ʼوہ کام نہیں کر سکتی تھی اس لیے باآمر مجبوری اس نے قرض لیا ، کیٹی کو بتایا گیا کہ اسے اپنے آپریشن کے لیے دو سال تک انتظار کرنا پڑے گا۔ 19 سالہ کیٹی ہوپر کئی برس سے گٹھنوں کے مسائل سے نبردآزما تھیں لیکن اس سال اس کی حالت اتنی خراب ہو گئی کہ وہ مؤثر طریقے سے بستر پر پھنس گئی اور کام کرنے سے قاصر رہی، آخر میں اس نے سپائر ساؤتھمپٹن ​​ہسپتال میں اپریل میں نجی طور پر ہونے والے علاج کی ادائیگی کے لیے قرض لیا۔ برطانیہ بھر میں بڑی تبدیلیاں:انگلینڈ میں اب 6.6 ملین سے زیادہ لوگ اسپتال میں علاج کے منتظر ہیں، آبادی میں سے نو میں سے جب کہ متنبہ کیا گیا ہے کہ ان میں سے ایک تہائی سے زیادہ 18ہفتوں کے ہدف سے زیادہ انتظار کر رہے ہیں، اسی طرح کے مسائل برطانیہ کے دیگر حصوں میں بھی دیکھے جا رہے ہیں۔

یورپ سے سے مزید