لندن (پی اے) رشی سوناک وزیراعظم کی حیثیت میں برطانیہ کو بحران کی بنیاد پر رکھیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی حیثیت میں وہ پہلے ہی روز سے برطانیہ کو بحران کی بنیاد پر رکھیں گے اور وہ اور لز ٹرس کنزرویٹو پارٹی کی قیادت کے لیے اپنی پچ برقرار رکھیں گے۔ ٹائمز کو ایک انٹرویو میں سابق چانسلر نے کہا کہ ملک کو معیشت این ایچ ایس اور مائیگریشن سمیت قومی ایمرجنسی کا سامنا ہے۔ وہ بعد کی ایک تقریر میں این ایچ ایس میں کام کے انبار سے نمٹنے کے لیے منصوبے وضع کریں گے۔ دریں اثناء لز ٹرس نے بریگزٹ کے بعد برقرار رہنے والے یورپی یونین کے قوانین کے بون فائر کے لیے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے وعدہ کی ہے کہ ایسے تمام قوانین کو ختم یا تبدیل کیا جائے گا جو ان کی دلیل میں گروتھ میں رکاوٹ ہیں۔ یہ وعدے ایسے وقت کیے گئے ہیں جب پارٹی لیڈر اور اگلے وزیراعظم کے لیے مقابلے میں بقیہ دو امیدوار کمپینگ کو تیز کررہے ہیں۔ کنزرویٹو پارٹی کے ارکان کی جانب سے آنے والے ہفتوں میں ووٹنگ کا آغاز ہونے والا ہے، جیتنے والاکا اعلان5ستمبر کو کیا جائے گا۔ ٹائمز سے بات چیت کرتے ہوئے رشی سوناک نے کہا کہ حکومت میں ہونے کے ناتے ان کے خیال میں سسٹم اچھی طرح کام نہیں کررہا، جیسا کہ کرنا چاہیے اور چیلنجز جن کے بارے میں وہ بات کررہے ہیں، منفرد نہیں اور وہ چیزیں نہیں جو راستے میں طویل عرصے سے آرہے ہیں اور و ہ عہدہ سنبھالنے کے پہلے دن سے ہمیں بحران کی بنیاد پر رکھیں گے۔ رشی سوناک ویٹنگ لسٹوں میں کمی کے لیے این ایچ ایس ایس کے اہداف کو تیز کرنے اور ہسپتال جائے بغیر اسکین کے حصول کو آسان تر بنانے کا وعدہ کریں گے۔ 6اعشاریہ6ملین سے زائد افراد یعنی تقریباً9میں ایک فرد انگلینڈ میں ہسپتال میں علاج کے لیے انتظار کررہے ہیں۔ رشی سوناک ستمبر2024ء تک ایک سال تک انتظار کے وقت کے خاتمے اور اگلے سال تک مجموعی طور پر تعداد میں کمی کے منصوبوں کا اعلان کریں گے۔ وہ این ایچ ایس میں کام کے انبار کو پبلک سروس کی پہلی ترجیح بنانے کا وعدہ کریں گے۔ دریں اثناء وزیر خارجہ لز ٹرس نے لیڈر بننے کی اپنی ذاتی دلیرانہ پچ وضع کی ہے اور خود کو باغی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تبدیلی چاہتی ہیں۔ انہوں نے روزنامہ ٹیلی گراف کو انٹرویو میں کہا کہ گروتھ کے دو عشروں کے بعد اور اب کووڈ کی وبا اور یوکرین میں جنگ کے باعث برطانیہ کو نازک لمحے کا سامنا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہم معاملات کو اس طرح چلنے دیں۔ وہ مختلف اور دلیرانہ چیزیں کرنا چاہتی ہیں تاکہ ہم زیادہ گروتھ اور زیادہ پیداواری پاور ہائوس بن سکیں۔ لز ٹرس نے جو اس ماہ کے آغاز پر بورس جانسن کی حکومت سے مستعفی نہیں ہوئی تھیں۔ بریگزٹ کے بعد ہزاروں قوانین پر نظرثانی کے منصوبے کا اعلان کیا ہے جو یورپی یونین سے ورثے میں ملے ہیں۔ وہ فوری ٹیکس کٹوتیوں کے لیے تقریباً30ارب کا وعدہ کررہی ہیں اور ان کی دلیل ہے کہ اس سے گروتھ میں اضافہ ہوگا جبکہ رشی سوناک کا کہنا ہے فوری کٹوتیاں پہلے سے ہی زیادہ افراط زر کے لیے اضافے کا سبب بنیں گی۔ رشی سوناک لز ٹرس کے ساتھ فائنل مقابلے میں کوالیفائی کرنے کے لیے ارکان پارلیمنٹ کی رائے میں ٹاپ پر ہیں۔ تاہم حالیہ سروے سے پتہ چلا ہے کہ وزیر خارجہ پارٹی کے ارکان کی پسندیدہ امیدوار ہیں، باور کیا جاتا ہے کہ اوائل اگست میں بیلٹ پیپرز بھیجے جانے کے بعد آنے والے ہفتوں میں ٹوری کے ایک لاکھ60ہزار ارکان کا ایک بڑا حصہ ووٹ دے گا۔