• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فضا میں جب لہراتا ہے، پاکستان کا پرچم

بڑا دل کش نظر آتا ہے، پاکستان کا پرچم

جو زنجیرِ جنوں کو نغمۂ جمہور کہتے ہیں

جو ظلم و جور کو اس عہد کا دستور کہتے ہیں

جو ظلمات ِمسلسل کو چراغِ طور کہتے ہیں

انہیں آئینہ دکھلاتا ہے، پاکستان کا پرچم

محبّت مفلسی میں بھی ہمیں آواز دیتی ہے

محبت زندہ رہنے کا ہمیں انداز دیتی ہے

محبّت زندگی کو ہر بڑا اعزاز دیتی ہے

ہمیں یہ راز سمجھاتا ہے، پاکستان کا پرچم

محبّت اور اخوّت کی نئی بنیاد رکھنا ہے

ہمیں اجداد کی قربانیوں کو یاد رکھنا ہے

وطن کے ذرّے ذرّے کو سدا آباد رکھنا ہے

ہدایت ہم کو فرماتا ہے، پاکستان کا پرچم

وطن کا تذکرہ وردِ زباں کیسے نہ ہو اخترؔ

یہ گوشہ باعث ِتسکینِ جاں کیسے نہ ہو اخترؔ

خدا اس مملکت پہ مہرباں کیسے نہ ہو اخترؔ

فضا میں پھول برساتا ہے، پاکستان کا پرچم