• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہیلی کاپٹر حادثہ، شہداء کی ٹرولنگ شرمناک، ٹوئٹ کرنے والوں کی مالی سرپرستی کی جاتی ہے، وفاقی وزراء

اسلام آباد، سیالکوٹ (نمائندہ جنگ ، جنگ نیوز)وفاقی وزرانےہیلی کاپٹرحادثے سےمتعلق سوشل میڈیاپرزہریلے پروپیگنڈے کے ردعمل میں کہاہےکہ ایک جماعت کی سوشل میڈیاپرٹرولنگ شرمناک،ٹویٹس کرنیوالوں کی مالی سرپرستی کی جاتی ہے۔

وزیردفاع خواجہ آصف نےکہاکہ سیاست کبھی اتنی نہیں گری تھی،جتنی آج گری ہے، تمام حدیں پارہوئی ہیں، شہیدوں کو سیاسی موضوع بنانا اچھی بات نہیں، عمران خان وطن عزیز کی بقا کواپنے اقتدار سے مشروط نہ کریں، جب ان سےاقتدارچھن جائے تو گالم گلوچ کرتے ہیں، یہ احسان فراموشی ہے۔

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نےکہاپاک فوج کیخلاف سوشل میڈیامہم کی مذمت ، شہداء کیخلاف رویے سے ہمارے سر شرم سے جھک گئے،فوجی افسر سیلاب متاثرین کی مددکیلئےنکلےتھے،عمران خان کی مائنڈسیٹ کے حکم پر ایسا ہوتا ہے۔ 

سیالکوٹ میں اپنی رہائش گا ہ پرپریس کانفرنس میں وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ لسبیلہ میں فوجی ہیلی کاپٹرحادثے کا شکارہوا، ہیلی کاپٹرحادثے میں فوجی افسران شہید ہوئے، فوجی افسران نے سیلاب متاثرین کی امدادی کارروائیوں کے دوران جام شہادت نوش کیا، ہیلی کاپٹر حادثے پرکچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پر مذموم مہم چلائی،دفاعی اداروں کیخلاف مذموم مہم قابل مذمت ہے، دشمن ملک کی خواہش ہے پاکستان کا دفاع کمزورہو۔ 

شہیدوں کو سیاسی موضوع بنانا اچھی بات نہیں، سیاست کبھی اتنی نہیں گری تھی، جتنی آج گری ہے، یہ سیاست نہیں یہ کچھ اورچیز ہے۔انہوں نے کہا کہ سانحے سے متعلق ایسے الفاظ کا استعمال پستی کی انتہا ہے، رنج وغم کا اپنا ایک تقدس ہوتا ہے،جنہوں نے ٹوئٹس کیے انکی سرپرستی کی جاتی ہے، گالم گلوچ احسان فراموش لوگوں کا کام ہے۔

سوشل میڈیا پر ایسے الفاظ استعمال کیے یہ ہماری سیاسی روایات نہیں تھی، بچوں کو وہ تربیت نہ دیں وہ گالم گلوچ کریں، اگراقتداران کے پاس ہو تو سب اچھا ہوتا ہے، اگر ادارے، پولیس، نیب مخالفین کے خلاف استعمال ہو تو سب اچھا ہے۔

پاک سرزمین کی بقا کو اپنے اقتدارکے ساتھ مشروط نہ کریں، ہمیں مسلح افواج کی قربانیوں پر فخرہے، اپنے آپ کوسیاسی زعما سمجھنے والے سیاست میں تہذیب کوفروغ دیں، پہلے تنقید ہوتی تھی تو ایک دائرہ کار میں رہتے ہوئے ہوتی تھی،رواداری کو فروغ دیناچاہیے، سیاسی کلچرکوتباہ نہ کریں۔ 

ایک شخص نے اقتدار جانے پر اداروں پر الزامات لگائے، سوشل میڈیا مہم کیخلاف،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایکشن لینا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ یہ ایسا کلچر متعارف کرایا جارہا ہے جو پاکستان کو تباہ کردیگا، وطن کیلئے جان قربان کرنے والے ہمارے محسن ہیں۔

قومیں اپنے محسنوں کو کبھی نہیں بھولتیں، بلوچستان کی تاریخ میں لیفٹیننٹ جنرل سرفرازشہید کا نام سنہرے الفاظ میں یاد رکھا جائیگا، خدارا شہیدوں کی قربانیوں کی تحقیرنہ کریں، سوشل میڈیا پرالزام تراشی، بلاتفریق قانون حرکت میں آنا چاہیے۔

صدر نے شہدا کی تقریب میں شرکت نہیں کی ان کا ذاتی معاملہ ہے،مجھے نہیں معلوم صدرمملکت تقریب میں شرکت کیوں نہیں کی،یہ عارف علوی اور ان کی روایات جانیں،ہم تو سیاسی مخالفین کے جنازوں میں بھی جاتے ہیں،عارف علوی کا پارٹی امیج زیادہ نظرآیا۔

اداروں سے اختلاف ہوسکتا لیکن ایسا رویہ ناقابل قبول ہیں۔ ایک شخص نے رواداری کی سیاست کوختم کیا، یہ سیاست نہیں سیاست کے نام پردھبہ ہیں،پاکستان کواب دشمنوں کی ضرورت نہیں اندرایسے دشمن پیدا ہوچکے ہیں جودانستہ اورغیردانستہ طورپران کا کام کررہے ہیں۔

ادھراسلام آبادمیں پریس کانفرنس کرتےہوئےمریم اورنگزیب نے کہا کہ ملک میں ہیلی کاپٹر کریش کا ایک ایسا واقعہ ہوا جس میں افواج پاکستان کے افسران شہید ہوئے، وہ بھی سیلاب زدگان اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔

اس حوالے سے ایک جماعت جس کا مائنڈ سیٹ ہی ʼٹرولنگ ہے، اس کی جانب سے فوجی افسران کی شہادتوں پر بھی ٹرولنگ کی گئی، میں اس کی شدید مذمت کرتی ہوں، یہ شرم ناک اور افسوس ناک رویہ ہے، یہ رویہ ایک مائنڈ سیٹ جس کا نام عمران خان ہے، جسکے حکم پر ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی اپنے بیٹے ارسلان کو یہ ہدایات جاری کرتی ہیں کہ دوسری کو غداری کے ساتھ منسلک کرو، ہماری پورم قوم افواج پاکستان اور اپنی ڈیوٹی سے بڑھ کر لوگوں کی مدد کررہے تھے۔

انہوں نے شہادت نوش فرمائی، میں ان کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتی ہوں، اس قسم کی نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ اور تقسیم پر نوجوانوں کو اداروں کے مقابل کھڑے کرنے والا رویہ بہت ہی افسوسناک اور شرمناک ہے۔ 

دریں انثاسیالکوٹ میں خواجہ آصف کی رہائش گاہ پر شہدا کے لیے ڈیموکریٹک گروپ سیالکوٹ چمبر سہیل خاور میر،امجد شاہ،ایم این اے رانا شسیم، ،ایم پی اے ارشد وڑایچ،لیگی رہنماوں رانا جعفر حسین،قصیر سعید ،سابق ضلعی چیئرپرسن حنا ارشد، چوہدری خالد وڑایچ ،چیئرمین بورڈ آف گورنرز سیالکوٹ یونیورسٹی فیصل منظور نے شہدا کے لیے دعائے مغفرت کی۔

اہم خبریں سے مزید