• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی، بجلی کم، بل زیادہ، لوڈشیڈنگ میں 14 گھنٹے تک اضافہ، دن میں کام، رات کا آرام چھن گیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر، خبرایجنسی) بجلی کم، بل زیادہ، لوڈشیڈنگ میں 14گھنٹے تک اضافہ،دن میں کام ،رات کا آرام چھن گیا، کچھ پتہ نہیں ہوتا بجلی کب آئے گی، کب جائیگی،شہری سخت ذہنی و جسمانی اذیت میں مبتلا ، معمولات زندی بری طرح متاثر، بچوں کی پڑھائی بھی سخت متاثر ہونے لگی ،دفاتر جانے والے لوگ نیند کی شدید قلت کا شکار، خواتین کو کھانہ پکانے میں دشواری،عین نمازوں اور مجالس کے وقت بجلی کی فراہمی معطل ،کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی، لوڈ شیڈنگ میںاضافہ نہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ 

تفصیلات کےمطابق کے الیکٹرک نے کراچی میں بتدریج لوڈشیڈنگ میں اضافہ کر دیا ہے، جس کا دورانیہ 4سے 14 گھنٹے تک ہوگیا ہے، اس کے باوجود کے الیکٹرک دعوے دار ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے شیڈول میں کوئی اضافہ یا تبدیلی نہیں کی گئی۔

جب کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور اس کےمعاشی وتجارتی حب میں عین نمازوں اور مجالس کے وقت بجلی کی فراہمی معطل کردی جاتی ہے، جس کے نتیجے میں ایک طرف نمازی سخت گرمی اور اندھیرے میں نماز یں پڑھنے پر مجبور ہیں تو دوسری جانب امام بارگاہوں اور گھروں میں عزادارن حسین بھی گرمی اور اندھیرے میں مجالس سن رہے ہیں۔ 

اس وقت شہر کے متعدد علاقوں فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، نیو کراچی، نارتھ کراچی، اسکیم نمبر 33 ، سعدی ٹائون، عباس ٹائون، گلستان جوہر، گلشن اقبال، ماڈل کالونی، لانڈھی، کورنگی، شاہ فیصل کالونی، قیوم آباد، اختر کالونی، محمود آباد، لائنز ایریا، پی ای سی ایچ سوسائٹی، سولجر بازار، پی آئی بی کالونی، بہار کالونی، جمشید روڈ، گارڈن،پاک کالونی، اورنگی ٹائون، سرجانی ٹائون، گلشن معمار، قصبہ کالونی، بلدیہ ٹائون، شیر شاہ، کیماڑی، لیاری ، صدر اور اولڈ ٹائون کے رہائشیوں نے بتایا کہ جہاں پہلے ایک ایک گھنٹےکی 3بار لوڈشیڈنگ تھی، اسے اب ڈیڑھ ڈیڑھ گھنٹہ کردیا گیا ہے۔

اسی طرح دیگر دورانیے کی لوڈشیڈنگ میںپہلے کی نسبت اضافہ کیا گیا ہے، خصوصاً رات کو بند کی جانے والی بجلی نے لوگوں کو سخت ذہنی اور جسمانی اذیت میں مبتلا کیا ہوا ہے، فیڈرل بی ایریا بلاک نمبر 10,11,12,13کے باسیوں نے بتایا کہ ان بلاکس میں عین نمازوں کے اوقات میں صبح فجر کے وقت5 بج کر 5منٹ سے 6 بج کر 5منٹ تک، ظہر میں دوپہر ایک بج کر 5منٹ تا دوپہر 2بج کر 35منٹ اور عصر کے وقت سہہ پہر 5بج کر 35منٹ سے 7بج کر 5منٹ تک بجلی کی فراہمی معطل کردی جاتی ہے۔

جس کے باعث نمازی اندھیرے اور گرمی میں مذکورہ نمازیں ادا کرتے ہیں، اسی طرح مختلف علاقوں میں امام بارگاہوں اور گھروں میں مجالس بھی سخت گرمی میں پڑھی اور سنی جارہی ہیں، جس سے نمازی اور عزاداران حسین کو مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔ 

شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ کے الیکٹرک کو لوڈشیڈنگ سے روک سکتے ہیں نہ یہ ادارہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے قابو میں آرہا ہے لیکن کم از کم نمازوں کے اوقات اور رات کو تو بجلی بند نہ کی جائے، جس سے عوام کے معمولات زندی بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں بجلی لاپتہ ہوگئی ہے، جس کا کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ کب آتی ہے؟ کب چلی جاتی ہے؟ 

بجلی کے باعث تمام امور ٹھپ ہوچکے ہیں،شہریوں کا شکوہ ہے کہ جیسے تیسے لوڈشیڈنگ کے باعث دن میں گزارہ کرلیا جاتا ہے مگر رات میں اپنے بچوں کو لیکر کہاں جائیں؟ 

بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کے باعث رات کا سکون چھن چکا ہے بچوں کی پڑھائی بھی سخت متاثر ہونے لگی ہے، بجلی کی ہوشربہ لوڈشیڈنگ کے باوجود بھاری بھر کم بلز نے اوسان خطا کردئیے ہیں، مہنگائی اپنے عروج پر ہے۔

ایسی صورت حال میں دس بارہ ہزار پر مشتمل بجلی کا بل بھریں یا اپنے بچوں کا پیٹ پالیںاور اگر بل بھرنے کے باوجود بجلی نہ ملے تو انسان کہاں جائے؟۔دوسری جانب دریں اثناء کے الیکٹرک کے ترجمان کا دعویٰ ہے کہ شہر میں بجلی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے۔

کراچی میں بجلی کی فراہمی ویب سائٹ پر موجود 30جون کو جاری کیے گئے شیڈول کے مطابق ہے، لوڈ شیڈنگ کے اس شیڈول میں کوئی اضافہ یا تبدیلی نہیں کی گئی، شارٹ فال 24 گھنٹے برقرار رہنے کے باعث رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ ناگزیر ہے۔

ادارے سے فوری اور آسان رابطہ کے ای لائیو ایپ یا سوشل میڈیا کے ذریعے ہوسکتا ہے، شہری بارش کے موسم میں بجلی کی ایمرجنسی شکایت کے لیے 118 پر رابطہ کریں ۔

اہم خبریں سے مزید