• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جمہوریت اس نظام حکومت کا نام ہے جس میں اصل بالادستی عوام کو حاصل ہو اور انتخابی عمل میں شریک ہوکرمقتدر ایوانوں تک پہنچنے کا راستہ ہر شہری کیلئے کھلا ہو ۔ اس کے لیے وسائل کی قلت کہیں کوئی رکاوٹ نہ بنے اور ایک شہری محض اپنی قومی خدمات ، اعلیٰ صلاحیتوں اور عوامی مقبولیت کی بنیاد پرانتخابات میں کسی بڑے سے بڑے دولت مند کا مقابلہ کرکے کامیابی حاصل کرنے کے لائق ہو۔ ترقی یافتہ جمہوریتوں میں ان حوالوں سے صورت حال خاصی بہتر بنالی گئی ہے لیکن جن ملکوں میں مستحکم جمہوری روایات پروان نہیں چڑھ سکیں وہاں سیاست میں کامیابی کے لیے اصل فیصلہ کن عامل دولت اور طاقت ہے۔ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ ہمارے سیاسی حالات بھی اسی نوعیت کے ہیں تاہم حقیقی قومی ترقی کیلئے اس کیفیت کا مثبت طور پر بدلا جانا ضروری ہے۔غیرسرکاری تنظیم فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک نے، جو مختصراً فافن کہلاتی ہے، اسی بناء پر سیاست میں پیسے کے استعمال پر سخت قانونی ضوابط لاگو کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔تنظیم کے مطابق انتخابات میں پیسے کے عمل دخل کے باعث ملک کی بھاری اکثریت الیکشن لڑنے کے حق سے محروم ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ سیاسی جماعتیں سیاسی مالیات سے متعلق قانونی شقیں موثر بنائیں اور انتخابات میں پیسوں کے استعمال کو محدود کرنے سے متعلق اصلاحات پر اتفاقِ رائے پیدا کریں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انتخابی قانون میں انتخابی اخراجات کو کنٹرول کرنے کی موجود دفعات ناکافی ہیں اسی وجہ سے 2018 کے عام انتخابات اور اس کے بعد ہونے والے ضمنی اور مقامی حکومتوں کے انتخابات میں پیسوں کے کھلے استعمال کے اثرات واضح نظر آئے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کی قیادتوں کو فافن کی اس اہم نشان دہی کو نظر انداز کرنے کے بجائے اس سمت میں جلدازجلد عملی پیش رفت کرنی چاہئے تاکہ سیاست پیسے والوں کا کھیل نہ بنی رہے اور عام آدمی کے مسائل کے حل کی راہیں ہموار ہوسکیں۔

تازہ ترین