• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعلیمی مراکز، دفاتر اور مارکیٹ بند ہونے کے باوجود بجلی کی لوڈشیڈنگ، شہری سخت اذیت میں مبتلا

کراچی(اسٹاف رپورٹر)چھٹیوں کے دوران تعلیمی مراکز، دفاتر اور مارکیٹ بند ہونے کےباوجودکراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری رہی، اتوار کو دن اور پھر رات کو کے الیکٹرک نے لوڈشیڈنگ کے شیڈول پر پوراعمل کیا جبکہ پیر کو بھی بجلی بند ہونے کی اطلاعات رہیں.

 شہریوں نے بتایا کہ رات کو دوبار بند ہونے والی بجلی نے انہیں سب سے زیادہ اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے ،رات کو بار بار بجلی کی بندش سے ان کی نیند پوری نہیں ہو پاتی اور اگلا دن بڑی مشکل میں گزرتا ہے .

بجلی صارفین کا کہنا تھا کہ وہ اس سے پہلے کئی بار ارباب اقتدار سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ رات 12 سے صبح6 بجے تک لوشیڈنگ نہ کی جائے لیکن اب تک کےالیکٹرک نے اس پر عمل کیا اورنہ ہی حکومت نے کوئی نوٹس نہیں لیا، قیوم آباد ،کورنگی ،بھٹائی کالونی، بلال کالونی، لانڈھی، ملیر،اسکیم 33,سہراب گوٹھ،لیاقت آباد،اولڈ سٹی ایریا ، گلشن اقبال، گلستان جوہر ،شیرشاہ،بلدیہ ٹاون اور دیگر علاقوں سے لوڈشیڈنگ کی اطلاعات ملیں، کے الیکٹرک اس وقت چار سے دس گھنٹے تک مجموعی لوڈشیڈنگ کر رہا ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق نادرن بائی پاس پر بلدیہ ٹاؤن نمبر 4،حب ریور روڈ پر ناردرن بائی پاس کے علاقے میں مکینوں نے بدترین لوڈشیڈنگ اور پانی کی عدم دستیابی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک معطل کر دیا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

احتجاج کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی، مذاکرات کے بعد مظاہرین نے ٹریفک بحال کر دیا۔

اہم خبریں سے مزید