• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاست کیا ہے، اس کے مقاصد، تقاضے اور دائرے کیا ہیں؟ ان طویل مباحث سے گریز کرتے ہوئے یہ کہنا شاید کافی ہو کہ ملکی بقا و سلامتی، ترقی و خوشحالی اور بہتر نظم و نسق اس کے کلیدی عناصر ہیں جبکہ جمہوری نظام کی تو بنیاد ہی شائستگی اوراخلاقی اقدار پر استوار ہے۔ ہمارے تمام حلقوں کو سنجیدگی سے اس امر کا جائزہ لینا چاہئے کہ ہم جمہوری سیاست کے تقاضوں پر کس حد تک پورے اترتے ہیں۔ اسلام کے نام پر حاصل کئے گئے اس ملک کے قیام کے لئے قربانیوں، جدوجہد، ہجرتوں اور المناک واقعات کی طویل کہانیاں ہیں مگر ہم وہ خوش قسمت قوم ہیں جو ہر قسم کی رکاوٹوں کے باوجود قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں اس ملک کے حصول میں کامیاب رہی۔ ہماری ایک خوش قسمتی ایسی فوج کی موجودگی ہے جس نے قیام پاکستان کے وقت ہجرت کرنے والوں کی جانیں بچانے سے لیکر بعد کے وقتوں میں ہر قسم کے بحرانوں میں سول انتظامیہ کی مدد کرتے ہوئے عام لوگوں کی مدد کی مثالیں قائم کی ہیں۔ حالیہ بارش اور سیلاب میں پاک فوج نے ملک بھر کے لوگوں کو ہرممکن مدد بروقت فراہم کی جبکہ سب سے زیادہ متاثرہ صوبے بلوچستان میں پاک فوج نے ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں دن رات ایک کردیئے۔ اسی دوران امدادی کاموں کی نگرانی کرنے والے کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت چھ افراد نے ہیلی کاپٹر حادثے کے باعث جام شہادت نوش کیا۔ پاکستانی قوم اپنی فوج سے بے انتہا محبت کرتی ہے جس کا اظہار صدرمملکت، وزیراعظم اور تقریباََ تمام ہی حکومتی و اپوزیشن رہنمائوں کی جانب سے شہداء کے لئے خراج عقیدت کے جذبات پر مبنی بیانات کے علاوہ پسماندگان سے دلی تعزیت کی صورت میں سامنے آیا۔ مگر اس صورت حال کو سوشل میڈیا پر بعض حلقوں نے ایسے مذموم انداز میں پیش کیا جو شہداء کے پسماندگان ہی نہیں، پوری قوم کی دل آزاری کا سبب بنا۔ اب اس پروپیگنڈے پر شرمندگی اور معذرت کے بیانات جن افراد کی طرف سے سامنے آئے ہیں۔ وہ ایک خاص حلقے کی طرف اشارہ کرتے معلوم ہو رہے ہیں۔ مذکورہ مذموم مہم کیوں چلائی گئی اور اس کے پس منظری حقائق کیا ہیں، ان باتوں کا پتہ چلانے کے لئے 7اگست کو ایف آئی اے کی چار رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی گئی جس کا دائرہ 8اگست کو آئی ایس آئی اور آئی بی کے دو نمائندے شامل کر کے بڑھا دیا گیا۔ 11اگست (10محرم 1440ء) کو وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کی مقدمہ بغاوت میں گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے فارن فنڈنگ کیس کے الیکشن کمیشن کی طرف سے آنے والے فیصلے سے توجہ ہٹانے کیلئے سازشی بیانیہ بنانے اور منصوبہ بندی کے تحت مہم چلانے کا الزام عائد کیا ۔ جبکہ پی ٹی آئی نے مذکورہ گرفتاری کو اغوا کا نام دیا ہے۔ اب جبکہ تین اہم اداروں پر مشتمل جے آئی ٹی ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد چلائی گئی منفی مہم پر تحقیقات کا آغاز کر چکی ہے تو حقائق کے تفصیل سے سامنے آنے کا انتظار کیا جانا چاہئے تا کہ ملک دشمن مہم کے ذمہ داروں کا یقینی تعین کر کے قانون کے بموجب کارروائی کی جا سکے۔ پاکستان پچھلے کئی برسوں سے ہائبرڈ وار کا شکار ہے جس کا مقصد بیرون ملک وطن عزیز کے امیج بگاڑنا اوراندرون ملک لوگوں میں بدگمانی پیدا کرنا ہے۔ لہٰذا ایسی تدابیر پر توجہ دی جانی چاہئے جن سے پاکستان کاامیج بگاڑنے والوں کے چہرے بے نقاب ہوں اور ان کی مذموم کوششیں ناکام بنائی جاتی رہیں۔ قیام پاکستان کی 75 ویں سالگرہ کے موقع کو ملکی یک جہتی کے لئے تمام سیاسی سماجی اور دیگر قوتوں کی اجتماعی توانائی منظم کرنے کا ذریعہ بنایا جائے چاہئے اس مقصد کے روابط و ڈائیلاگ پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین