• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اشفاق احمد کو مداحوں سے بچھڑے 18 برس بیت گئے

اشفاق احمد، فائل فوٹو
اشفاق احمد، فائل فوٹو

نامور ادیب، افسانہ نگار، دانشور، مترجم اور براڈ کاسٹر اشفاق احمد کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 18 برس گزر گئے۔

اشفاق احمد 22 اگست 1925 کو بھارتی شہر ہوشیارپور میں پیدا ہوئے اور گورنمنٹ کالج لاہور سے اردو میں ایم اے کیا۔

اُنہیں اردو ادب میں کہانیاں لکھنے کے فن پر جتنا عبور حاصل تھا وہ بہت کم لوگوں کے حصہ میں آتا ہے۔

اشفاق احمد کو ادبی خدمات پرصدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اورستارہ امتیاز کے اعزازات سے بھی نوازا گیا۔

اُنہوں نے ریڈیو پر تلقین شاہ کے نام سے طنز و مزاح میں سماج کی خرابیوں پر ضرب لگاتے ہوئے سامعین کو خوب مسحور کیا، پی ٹی وی پر ان کے پروگرام زاویہ اور بیٹھک بھی عوام میں بے حد مقبول ہوئے ۔

اُنہوں نے بطور مصنف و اداکار فیچر فلم ’دھوپ اور سائے‘ بنائی لیکن بدقسمتی سے یہ باکس آفس میں ہٹ نہ ہو سکی۔

اشفاق احمد کی تصانیف میں ایک محبت سو افسانے، ایک محبت سو ڈرامے، اجلے پھول، کھیل کہانی، سفر در سفر، اور توتا کہانی جیسے بہترین شاہکار شامل ہیں۔

اُنہوں نے جنرل ضیاءالحق کے دور میں وفاقی وزارت تعلیم کے مشیر کی حیثیت سے بھی فرائض سرانجام دیئےتھے۔

اشفاق احمد 7 ستمبر 2004 کو 79 برس کی عمر میں انتقال کر گئے لیکن اردو ادب کے لیے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔


انٹرٹینمنٹ سے مزید