• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خالصتان پر سفارتی جنگ ،کینیڈا کا شہریوں کو انڈیا میں دہشتگردی کے خطرے سے انتباہ

لندن(مرتضیٰ علی شاہ) خالصتان پر سفارتی جنگ کے طور پر کینیڈا نے شہریوں کو ہندوستان میں دہشت گردی کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ کینیڈا کے شہر برامپٹن میں خالصتان ریفرنڈم کے حق میں ہزاروں سکھوں کے ووٹ ڈالنے کے بعد، کینیڈا اور بھارت کے درمیان عوامی سفارتی جنگ چھڑ گئی ہے کیونکہ کینیڈا نے اپنے شہریوں کو سفر سے گریز کرنے کے لئے ٹائٹ فار ٹاٹ ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے کئی حصوں میں اور پورے ملک میں دہشت گردانہ حملوں کے خطرے کی وجہ سے انتہائی احتیاط برتیں۔ جسٹن ٹروڈو کی حکومت نے یہ سفری ایڈوائزری 23ستمبر کو ہندوستان کی جانب سے کینیڈا میں رہنے والے یا پھر کینیڈا کا سفر کرنے کا ارادہ ررکھنے والے اپنے طلباء کے لئے جارحانہ ایڈوائزری جاری کرنے کے ٹھیک چار دن بعد جاری کی۔ ایڈوائزری میں یہ بتایا گیا کہ کینیڈا خالصتان کے حامیوں اور مخالفوں کا مرکز بن گیا ہے۔ ایک بے مثال اقدام میں کینیڈا نے اب اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ گجرات، پنجاب اور راجستھان کی ریاستوں کے ان علاقوں کا سفر کرنے سے گریز کریں، جو ’’بارودی سرنگوں کی موجودگی‘‘ اور ’’غیر متوقع سیکورٹی صورتحال‘‘ کی وجہ سے پاکستان کی سرحد کے ساتھ واقع ہیں۔ کینیڈین ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ غیر متوقع سیکورٹی صورتحال اور بارودی سرنگوں کے پھٹنے والے آرڈیننس کی موجودگی کی وجہ سے گجرات، پنجاب اور راجستھان کی ریاستوں میں پاکستان کے ساتھ سرحد کے 10 کلومیٹر کے اندر کے علاقوں میں تمام سفر کرنے سے گریز کریں۔ کینیڈا کی حکومت کی جانب سے 27 ستمبر کو اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ ٹریول ایڈوائزری میں بھی اپنے شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ملک بھر میں دہشت گردانہ حملوں کے خطرے کے پیش نظر ہندوستان میں بہت زیادہ احتیاط برتیں۔ لوگوں سے یہ اپیل بھی کی گئی ہے کہ وہ دہشت گردی اور شورش کے خطرے کی وجہ سے آسام اور منی پور کے غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی حکومت نے ٹریول ایڈوائزری اس وقت جاری کی جب ہندوستان نے نہ صرف کینیڈا پر انتہائی تنقیدی سفری ایڈوائزری جاری کی بلکہ اس کے دفتر خارجہ نے 18 ستمبر کو خالصتان کے حامی علیحدگی پسند گروپ سکھوں کی طرف سے برامپٹن، اونٹاریو میں خالصتان ریفرنڈم ووٹنگ کی اجازت دینے پر کینیڈا کی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ بھارت کے صدمے اور مایوسی کی وجہ یہ تھی کہ 110000 سے زیادہ سکھوں نے خالصتان کے قیام کی حمایت میں ایک پاور شو پروگرام میں اپنا ووٹ رجسٹر کرنے کے لئے سارا دن پانچ کلومیٹر سے زیادہ قطاریں لگائیں اور یہی وجہ ہے کہ بھارتی حکومت نے ٹریول ایڈوائزری جاری کی۔ اس مہینے 23 ستمبر کو بھارت نے ایک سفری ایڈوائزری اور ایک پریس ریلیز جاری کی، جس میں لکھا گیا کہ کینیڈا میں نفرت انگیز جرائم، فرقہ وارانہ تشدد اور بھارت مخالف سرگرمیوں کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ یہ بتایا گیا تھا کہ وزارت خارجہ اور کینیڈا میں ہمارے ہائی کمیشن/قونصل جنرل نے ان واقعات کو کینیڈین حکام کے ساتھ اٹھایا ہے اور ان سے ان جرائم کی تحقیقات کرنے اور مناسب کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے۔ کینیڈا میں اب تک ان جرائم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا ہے۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ ہندوستان نے کینیڈا کے ساتھ برامپٹن میں 18 ستمبر کو خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ نے ایس ایف جے کی طرف سے کرائے گئے خالصتان ریفرنڈم کو ایک مضحکہ خیز مشق قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہندوستان کو اس بات پر شدید اعتراض ہے کہ انتہا پسند عناصر کی طرف سے یہ مشقیں کینیڈا جیسے دوست ملک میں ہونے کی اجازت ہے۔ یہ معاملہ سفارتی ذرائع سے کینیڈین حکام کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔ کینیڈا کی حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہیں اور وہ نام نہاد ریفرنڈم کو تسلیم نہیں کریں گے جو کینیڈا میں ہو رہا ہے۔جیو اور جنگز نے کینیڈین حکومت کے ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا تھا کہ دو ممالک کے درمیان عوامی جھگڑے سے کچھ دن پہلے ہندوستانی حکومت نے کینیڈا کی حکومت پر دباؤ ڈال کر خالصتان ریفرنڈم کو روکنے کی کوشش کی ہے۔ بھارت کو بتایا گیا کہ کینیڈین سکھوں کی کسی بھی پرامن اور جائز سرگرمی کو روکا نہیں جائے گا اور کینیڈین حکومت اس میں ملوث نہیں ہوگی۔ دونوں ممالک نے سفارتی محاذ پر ایک دوسرے پر خنجر چلائے ہیں، جہاں ایسا لگتا ہے کہ کینیڈا خالصتان ریفرنڈم کی صورت میں کینیڈین سکھوں کے سیاسی رائے کے آزادانہ اظہار کے حق کے دفاع پر اپنے موقف پر قائم ہے جبکہ بھارت ٹروڈو حکومت پر پابندی لگانے کے لئے دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ خالصتان ریفرنڈم جو ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو چیلنج کرتا ہے۔

یورپ سے سے مزید