• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آڈیو لیک اخلاقی اور قانونی طور پر بھی غلط ہے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے میزبان سارہ الیاس نے کہا کہ تحریک انصاف نے وزیراعظم اور وزراکی آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔ تجزیہ کاربینظیر شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ آڈیولیک مسلم لیگ ن کے لئے بھی نقصان دہ ہے ساتھ ہی اخلاقی اور قانونی طور پر بھی غلط ہے، تجزیہ کار مظہر عباس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس کا کوئی نتیجہ نکلتا ہوا نظر نہیں آرہاآڈیو ویڈیو میں یہ اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے کہ کس وقت کس نے ریکارڈ کی یہ اس لحاظ سے بہت مشکل ہے۔مگر سیاسی،اخلاقی طور پر یہ چیزیں نقصان پہنچا رہی ہیں، تجزیہ کاراطہر کاظمی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جو مذاق ہورہا ہے وہ پاکستان کے ساتھ ہورہا ہے ، تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ دکھ تکلیف کی بات ہے کہ جو آڈیوز آئیں اس میں عام عوام، ملک ، مہنگائی، بیروزگاری ، غربت کا نام و نشان نہیں سب کے سب اپنی اپنی کارروائیوں میں لگے ہوئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ می گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاربینظیر شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پی ٹی آئی کی سمجھ نہیں آتی پہلے استعفے دیتے ہیں پھر کہتے ہیں کہ منظور نہیں کیجئے گا ۔مجھے نہیں لگتا کہ پی ٹی آئی کی یہ پٹیشن زیادہ دیر عدالت میں چلے گی۔ابھی تک تو ہمارے پاس ثبوت نہیں ہیں کہ یہ آڈیوز کس نے لیک کی ہیں۔ تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ تحریک انصاف کے ایم این ایز استعفیٰ دینے کے بعد پارلیمنٹ لاجز میں کیوں رہائش پذیر ہیں۔اگر یہ آڈیو درست ہے اور اس میں بہت سے لوگ ان استعفوں کو تبادلہ خیال کررہے ہیں تو وہ بہت نقصان دہ ہے ۔ اگر یہ بات درست ہے تو مسلم لیگ نون کو اور اسپیکر کے دفتر کونقصان پہنچ رہی ہے ۔اکتوبر کا مہینہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ہمیشہ بڑا اہم رہا ہے بڑی بڑی تبدیلیاں اکتوبر کے مہینے میں آتی رہی ہیں دو ملٹری ٹیک اوور اکتوبر کے مہینے میں ہی ہوئے ہیں۔ تجزیہ کاراطہر کاظمی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تو یہ تحقیقات ہونی چاہئیں کہ اس وقت ملک میں حکومت کدھر ہے کس کی حکومت ہے۔ شہباز شریف بطور وزیراعظم آکر پریس کانفرنس کرتے ہیں وہ کہتے ہیں ہماری آڈیو آئی ہے جنہوں نے ہماری آڈیو لیک کی ہے وہ خان صاحب کی بھی آڈیو لیک کریں۔کیا پاکستان کا آئین اس بات کا اجازت دیتا ہے کہ وزرا بیٹھ کر یہ طے کریں کہ کس کے استعفے ہم منظور کریں گے اور کس کے استعفوں پر ہم کہہ دیں گے کہ ان کے دستخط درست نہیں ہیں۔ تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کس پر بنی ہے عمران خان کی دو آڈیوز پراس میں مدعی بھی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی ہے اورتحقیقات بھی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کرے گی اور فیصلہ بھی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کرے گی۔جو مارکیٹ میں خبر ہے عمران خان پر آرٹیکل6بھی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی لگائے گی۔ آڈیو لیکس پر انہوں نے کہا کہ یہ کس کی ذمہ داری تھی کن کی ناکامی تھی کس نے روکنا تھاکہ ایسے سائبر حملے نہ ہوں اور اس کے پیچھے مقاصد کیا ہیں۔یہ نواز شریف یا عمران خان کا مسئلہ نہیں یہ پاکستان کا مسئلہ ہے یہ قومی مفاد کا مسئلہ ہے۔ تجزیہ کارحفیظ اللہ نیازی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس میں جائے بغیر کہ نتیجہ کیا نکلتا ہے پیش رفت روزانہ کچھ نہ کچھ ہورہی ہے۔ اب تک کی جتنی لیکس آئی ہیں اس کی کسی ایک نے بھی تردید نہیں کی کہ میں نے یہ بات نہیں کہی۔ہر فریق اس سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔ 

ملک بھر سے سے مزید