• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران اب امریکیوں کے ذریعے معافیاں کیوں مانگ رہے ہیں؟

کراچی( ٹی وی رپورٹ)حافظ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ امریکا نے عمران خان کو اگر نکالا ہے تو اب وہ امریکیوں کے ذریعے کیوں معافیاں مانگ رہے ہیں؟،سینئر صحافی و تجزیہ کار محسن بیگ نے کہاکہ امریکا میں خان صاحب جس لابی کے ساتھ منسلک ہیں ان کے مفادات اسلام مخالف اور اینٹی اسلامی ریاست ہیں،سینئر صحافی و تجزیہ کار انصار عباسی نے کہا کہ سازشی تھیوری پر ایک کمیشن بنانا چاہئے کم از کم جو چیز ہے وہ لوگوں کے سامنے صاف ستھرے طریقے سے آجائے گی۔ جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“کے آغاز میں میزبان سلیم صافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سازش، سازش، سازش جو حقیقت تھی وہ تو آپ کے سامنے آڈیو لیکس کی صورت میں آگئی، لیکن کچھ ایسی شخصیات بھی ہیں جو ان اجلاس میں شریک رہیں اور عمران خان کے خارجہ امور کو ڈیل کرنے میں بھی شریک رہیں،میری معلومات کے مطابق یہ جو لیکس آئی ہیں اس طرح کے اجلاس میں ایک اور شخصیت بھی بیٹھا کرتی تھی ان کا نا م حافظ طاہر اشرفی جو کہ مشرق وسطیٰ کے لئے عمران خان کے معاون خصوصی تھے۔ حافظ طاہر اشرفی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ جو ابھی اسد عمر کی بات ہم سن رہے ہیں،خان صاحب کے سامنے بہت کم لوگ بولتے ہیں یہی مسئلہ ہے کہ ان کے سامنے پارٹی کے لوگوں میں سے کوئی بھی اس طرح بات نہیں کرتا جیسے کرنی چاہئے،کیوں کہ یہ بحث ہورہی تھی کہ اس خط کو نام کیا دیں ،اس کو خط کہیں ،سائفر کہیں ،کیا کہیں تو میں نے کہا کہ جب وہ لیٹر ہورہا تھاتو اس پر بحث ہورہی تھی کہ یہ لیٹر تو نہیں ہے،کیوں کہ لیٹر تو لکھا جاتا ہے یہ تو ایک کیبل ہے جو کہ دفتر خارجہ میں بھیجی گئی ہے۔ میں آپ کے پروگرام میں عمران خان سے ایک سوال پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کی ماں تو آپ کو بڑی پیاری ہے بڑی محترم ہے آپ نے اس کے نام پر شوکت خانم بنا دیا۔ کیا ہماری مائیں ہمیں محترم نہیں ہیں آپ کی ماں اگر آپ کو پیاری ہے تو ہماری ماں بھی ہمیں اسی طرح پیاری ہے۔امریکا نے ان کو نکالا ہے تو اب امریکیوں کے ذریعے وہ کیوں معافیاں مانگ رہے ہیں۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار ، محسن بیگ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں مختلف لابیاں کام کرتی ہیں جن کے مفادات بھی ذرا مختلف ہیں، خان صاحب جس لابی کے ساتھ منسلک ہیں ان کے مفادات بڑے مختلف ہیں اسلام مخالف اور اینٹی اسلامی ریاست ہیں، عمران خان کو وہاں سے جو سپورٹ مل رہی تھی اس کو جس طرح چھپائے رکھاان کا بنیادی مقصد یہی تھا کہ میں طاقت میں آؤں اور وہ آگئے۔ بہت سے لوگوں نے دھوکا کھایا اور ہم نے بھی کھایاآنے کے بعد اسی لابی کے تحت انہوں نے جس طریقے سے پاکستان مخالف اور اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہماری فوج کے خلاف ہمارے ریاست کے اداروں کو کمزور کرنے کے لئے جو کام کیا، حالا ں کہ یہ منشور میں نہیں تھا اور پی ٹی آئی کے پلان میں نہیں تھا۔موجودہ امریکی حکومت ان کو نہیں ملنا چاہ رہی تھی کیوں ان کو پتہ ہے کہ ان کے پلان کیا ہیں اس لابی کے پلان کیا ہیں جس کے تحت عمران خان کوسپورٹ ہے،نیو کارنزکی ہی ایک لابی ہے جو کہ خان صاحب کو سپورٹ کررہی تھی،جب یہ طاقت میں آگئے تو ان ہی کے لوگ ان کو مشورے دیتے رہے ۔یہ جیسے ہی طاقت میں آئے ان کا بالکل ہی مختلف موقف بنا، ابھی بھی یہ جو کچھ فوج کو کہہ رہے ہیں، فوج کو ختم کرنے کا مقصد یہ ہے کہ یہ پاکستان کو زیرو کرسکتے ہیں کیوں کہ یہ آخری رکاوٹ ہے معیشت کو تو انہوں نے تباہ کر ہی دیا تھا، یہ چاہ بھی نہیں رہے تھے کہ معیشت ٹھیک ہواور جو قرضے لئے گئے ہیں وہ12.5 فیصد ڈالر ریٹ پر لئے گئے ہیں پاکستان وہ قرضے کبھی ادا ہی نہیں کرسکتا،کسی محکمے کو نہیں چھوڑا جس کے اوپر انہوں نے چڑھائی نہ کی ہو،عمران خان کی حکومت بنانے میں تو بالکل اسٹیبلشمنٹ کا کردار تھاحکومت گرانے کے معاملے میں اسٹیبلشمنٹ نے کچھ نہیں کیا وہ نیوٹرل رہی۔عمران خان نے آڈیو کی تردید نہیں کی تقریباً مان لیا کہ یہ میں ہی ہوں، اس میں کمیشن نہیں بننا چاہئے اس کی کرمنل انوسٹی گیشن ہونی چاہئے اور قانون کے تحت فرد جرم عائد ہونی چاہے۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار ، انصار عباسی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ان کی حکومت جارہی تھی تو مجھے ان کی حکومت جانے پر اعتراض تھا، میں نے فروری میں کالم لکھا تھا کہ سیاستدان کیوں استعمال ہورہے ہیں ، ان کی حکومت کو ہٹانے کے لئے غیر قانونی ہتھکنڈے جو استعمال ہورہے تھے میں اس کے خلاف تھا۔پاکستان میں یہ حقیقت ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت ہمیشہ ہوتی رہی ہے۔یہ سازش والی بات بڑی خطرناک ہوتی ہے آپ کس کو کہہ رہے ہیں اپنی ملک کی فوج کی اعلیٰ قیادت کو کہہ رہے ہیں کہ آپ نے ہینڈلر ز والا رول ادا کیا ہے ۔ آپ میر جعفر ، آپ میر صادق آپ نے غداری کی ہے فوج کے لئے اس سے بڑی گالی نہیں ہوسکتی ۔سائفر بالکل تھا کہ انہوں نے اس طرح کی بات کی تھی ، یہ سازش کیسے بن گئی آپ کہتے ہیں کہ امریکا نے سازش بنائی اور آپ کی اسٹیبلشمنٹ نے عملدرآمد کروائی یہ آپ کے اداروں پر بہت بڑا الزام ہے۔پورے پاکستان کے معیشت دانوں کا موقف تھا کہ دس روپے پیٹرول کرنے سے آپ نے پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچایا۔شوکت ترین کی جو آڈیو لیکس آئی کوئی پاکستانی سوچ سکتا ہے کہ سیاست کے لئے آپ اس طرح کی بات کریں صرف اس لئے کہ معیشت بیٹھ جائے، سازشی تھیوری پر ایک کمیشن بنانا چاہئے کم از کم جو چیز ہے وہ لوگوں کے سامنے صاف ستھرے طریقے سے آجائے گی۔

اہم خبریں سے مزید