• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں کوویڈ انفیکشن میں 14 فیصد اضافہ، متاثرین کی تعداد ایک ملین سے زائد ہوگئی

لندن (پی اے) برطانیہ میں کوویڈ انفیکشن میں 14 فیصد اضافہ ہوگیا اور اب متاثرین کی تعداد ایک ملین سے اوپر ہے 20ستمبر سے ہفتے کے دوران مثبت ٹیسٹ والے لوگوں میں 14فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ گرمیوں کے بعد سب سے بڑا اضافہ ہے۔ تاہم دفتر برائے قومی شماریات (او این ایس) کا کہنا ہے کہ موسم خزاں میں کوویڈ کی لہر شروع ہونے کا کوئی واضح ثبوت نہیں ملا۔ کوویڈ۔19کے باعث ہسپتالوں میں ہونے والے داخلوں میں اضا فہ ظاہر کرنے والے حالیہ اعداد و شمار کو ’’ویک اپ کال‘‘ کہا گیا ہے۔ انگلینڈ کے ڈپٹی چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر تھامس وائٹ نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ اومی کرون کی کئی نئی ذیلی قسمیں کم سطح پر گردش کر رہی ہیں اور ہسپتال کے اعداد و شمار میں اضافہ کی وجہ ہو سکتی ہیں۔ ہسپتال میں یومیہ داخلوں کی تعداد اس سے کم ہیں جتنی جولائی کے عرصے میں تھیں لیکن زیادہ عمر کے گروپوں میں سب سے زیادہ ہیں تاہم ہسپتال میں کوویڈ سے متاثرہ 10میں سے چھ افراد کا علاج کوویڈ-19 نہیں بلکہ کسی اور وجہ کیا جا رہا ہے- ڈاکٹر وائٹ نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ لوگ اتنے شدید بیمار ہو رہے ہیں کہ انہیں ہسپتال جانے کی ضرورت ہے۔ ماہرین صحت نے اس موسم سرما میں فلو اور کوویڈ ’’ٹوئنڈیمک‘‘ کے بارے میں خبردار کیا ہے اور ان لوگوں پر رابطہ کیلئے زور دیا ہے جو اپنے مفت جابس حاصل کرنے کے اہل ہیں۔ او این ایس کا کہنا ہے کہ جلد کال کرنا بہت ضروری ہے۔ اگرچہ انگلینڈ اور ویلز میں کوویڈ سے متاثرہ لوگوں کی تعداد بڑھ رہی ہےلیکن اسکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ میں یہ رجحان غیر یقینی ہے۔ او این ایس کوویڈ۔ 19 انفیکشن سروے سے تعلق رکھنے والی سارہ کرافٹ نے کہا کہ یہ شناخت کرنا بہت جلد ہوگا کہ آیا یہ انفیکشن کی نئی لہر کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈیٹا کی قریب سے نگرانی جاری رکھیں گے۔ مجموعی طور پر برطانیہ میں، اگست 2022 کے اختتام کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کوویڈ انفیکشنز کی تعداد 10 لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔ انگلینڈ میں، انفیکشن نارتھ ویسٹ، یارکشائر اور ہمبر، ویسٹ مڈلینڈز، ایسٹ آف انگلینڈ، لندن اور ساؤتھ ایسٹ میں تمام عمر کے گروپوں میں بڑھے - ٹیسٹس سے پتا چلا ہے کہ برطانیہ میں 60 میں سے ایک شخص 20 ستمبر کے ہفتے کے دوران کوویڈ سے متاثر تھا، جو اس سے ایک ہفتہ پہلے 70 میں سے ایک تھا لیکن برطانیہ کے چاروں ممالک میں رجحانات میں نمایاں فرق تھا۔ یہ ڈیٹا انگلینڈ کے لئے 17 ستمبر 2022 کو ختم ہونے والے ہفتے اور ویلز، شمالی آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ کے لئے 20 ستمبر 2022 کو ختم ہونے والے ہفتے کا ہے۔ ایپ کے ذریعے کوویڈ علامات مثبت آنے والے 3000 افراد کی لاگ ان علامات کے مطابق کوویڈ کی سب سے عام علامت فی الحال گلے کی سوزش ہے، بخار اور بو سونگھنےکی بہت کمی ہے۔ کوویڈ کے خلاف بوسٹر جابس، فلو ویکسینیشن کے ساتھ، اب سب سے زیادہ کمزور لوگوں کو دی جا ر ہیں ہیں تاکہ موسم سرما میں تحفظ میں مدد مل سکے۔ زیادہ تر لوگوں کو ایک نئی قسم کی ویکسین ملے گی جو موڈرنا یا فائزر نے تیار کی ہے۔ در اصل یہ ویکسین کوویڈ وائرس اور حالیہ اومیکرون ویرینٹ دونوں سے نمٹتی ہے، بہتر تحفظ فراہم کرتی ہے۔غیر متوقع طور پر انگلینڈ میں گزشتہ ہفتےسپتال میں کوویڈ ست متاثرہ 7000افراد تھے جو ایک ہفتے پہلے کے مقابلے میں 37فیصد اضافہ تھا۔کوویڈ سے متاثر ہوکر ہسپتال میں داخلے روزانہ تقریباً 900 کے حساب سے چل رہے تھے، جبکہ جولائی کے اوائل میں اومیکرون انفیکشن کے آخری اضافے کے دوران ان کی تعدادتقریباً 2000 تھی۔ برطانیہ میں ہسپتال کے مریضوں اور کیئر ہوم کے رہائشیوں کا کوویڈ ٹیسٹ اس وقت تک نہیں کیا جا رہا ہے جب تک کہ ان میں علامات ظاہر نہ ہوں۔ یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی میں صحت عامہ کے پروگراموں کی ڈائریکٹر ڈاکٹر میری رمسے ’’ایک غیر متوقع موسم سرما‘‘ کی توقع کر رہی ہیں جو صحت کی خدمات پر اضافی دباؤ ڈالے گی۔انہوں نے کہا کہ آنے والے ہفتوں میں، ہم کم استثنیٰ اور بڑے پیمانے پر گردش کرنے والے فلو اور کوویڈ 19 کے دوہرے خطرے کی توقع کرتے ہیں۔
یورپ سے سے مزید