• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گزشتہ ماہ پنجاب میں خواتین کے اغواء میں تشویشناک اضافہ

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار)سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں پنجاب میں 844 اور کراچی میں 261خواتین اغوا کیا گیا، پنجاب میں 491خواتین اور 268بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، بلوچستان سے خواتین پر جسمانی تشدد کے 22واقعات رپورٹ ہوئے،خیبر پختونخوا نےسرکاری ڈیٹا فراہم ہی نہیں کیا گیا، خواتین اور بچوں پر تشدد کے بہت سارے کیسز میڈیا میں رپورٹ نہیں ہوئے، سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن اور سنٹر فار ریسرچ، ڈویلپمنٹ اینڈ کمیونی کیشن کے مطابق رواں سال ستمبر میں خواتین کے اغوا، عصمت دری اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے زیادہ واقعات پیش آئے ، ستمبر میں پنجاب میں خواتین کے اغوا ء مقدمات کےاعداد و شمار تشویشناک ہیں جس کا مطلب ہےکہ اوسطاً روزانہ 28 خواتین کو اغوا کیا جاتا ہے، روزانہ 16 خواتین کی عصمت دری کی گئی، پنجاب میں خواتین کے قتل کے 105 مقدمات درج کئے گئے جبکہ میڈیا میں صرف 6 کیسز رپورٹ ہوئے،پنجاب میں 268 بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اس کیساتھ چائلڈ پورنوگرافی کی 4 ایف آئی آر بھی درج کی گئیں ، 239 بچوں کو اغوا کیا گیا، چائلڈ لیبر کے 105 کیسز رپورٹ کئے گئے،سندھ پولیس کے مطابق ستمبر میں کراچی کے سات اضلاع میں 261 خواتین کو اغوا کیا گیا، کراچی ڈویژن میں 40 بچوں کو اغوا ، 24 خواتین کو گھریلو تشدد ، 12 کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور 11 خواتین کو سمگل کیا گیا،بلوچستان پولیس کے مطابق خواتین پر جسمانی تشدد کے 22 کیسز رپورٹ، اغوا کے 15 مقدمات درج کی گئیں، 4 بچوں کو اغواء، 3 کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، چائلڈ پورنوگرافی کا ایک کیس سامنے آیا، اسلام آباد میں 27 خواتین کو اغواء کیا گیا ،ریپ کے 12 کیسز ہوئے جبکہ پولیس کے اعداد و شمار میں صرف 4 کی تفصیل درج ہے، 11 بچوں کو سمگل کیا گیا، 6 جنسی زیادتی کا نشانہ بنے،خواتین کیخلاف تشدد کی سب سے کثرت سے رپورٹ ہونیوالا اشاریہ اغوا تھا جہاں صوبہ بھر میں 21 خواتین کو اغوا ، 17 کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیااور 14 بچے اغوا ہوئے، 5 بچوں کو قتل کیا گیا ، ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرسید کوثر عباس نے کہا، میڈیا رپورٹنگ کے نتائج کو پولیس کے سرکاری اعداد و شمار سے موازنہ کر کے ہم اس بات کا تجزیہ پیش کر سکتے ہیں کہ میڈیا کن کیسز کی طرف توجہ مبذول کر رہا ہےاور کیسز کی تعداد کس قدر بڑھ رہی ہے،میڈیا بڑے پیمانے پر بیداری لانے اور عوام کو متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
اسلام آباد سے مزید