• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت بیماری کے باعث ورک فورس سے باہر افراد کو ملازمت پر واپس لانے کیلئے مدد فراہم کرے، سکاٹش لیبر

لندن (پی اے) سکاٹش لیبر نے حکومت پر زور دیا ہےکہ وہ بیماری کی وجہ سے ورک فورس سے باہر ہونے والے افراد کو ملازمت پر واپس لانے کیلئے مدد کرے۔ حالیہ ہفتے سامنے آنے والے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 264000سکاٹش افراد گزشتہ سال بیماری کی وجہ سے معاشی طور پر غیر فعال ہو گئے، رپورٹ کے مطابق جولائی 2021اور جون 2022کے دوران 23000افراد عارضی بیماری کی وجہ سے غیر فعال ہو گئے تھے جبکہ 241000افراد طویل مدتی بیماری کی وجہ سے ورک فورس سے باہر ہو گئے تھے۔ مارچ 2020میں کورونا وائرس کوویڈ 19پینڈامک کے بعد معاشی طور پر غیر فعال ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور 16000افراد کی طویل مدتی بیماری کی وجہ سے یہ تعداد 240000سے بڑھ تجاوز کر گئی ہے۔ سکاٹش لیبر کے اقتصادی ترجمان ڈینیل جانسن نے کہاکہ اس ایشو کا سبب این ایچ ایس کی ریکارڈ وییٹنگ لسٹ،  تکلیف دہ طویل کوویڈ 19اور مینٹل ہیلتھ سروسز کی کمیابی اور افسوسناک رسپانس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری این ایچ ایس کی تباہی کی ذمہ دار ایس این پی ہے اور اس صورت حال کے تباہ کن اثرات ہماری معیشت، ہماری صحت اور تندرستی پر پڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے مصارف زندگی نے بھی عوام کے مسائل میں اضافہ کر دیا ہے لیکن حکومت کو اس میں کوئی دل چسپی نہیں ہے۔ سکاٹش لیبر ترجمان نے کہا کہ ہمیں وہ معاشی تبدیلی کبھی نہیں ملے گی جس کی ہمیں اشد ضرورت ہے۔ مصارف زندگی کے بحران کے دوران ہزاروں افراد صحت کی خرابی کی وجہ سے ورک فورس سے باہرہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت تک اکنامک ٹرانسفارمیشن حاصل نہیں کر سکتے جب تک ورکرز طویل این ایچ ایس ویٹنگ لسٹس پر ہوں گے اور انہیں تکلیف دہ رسپانس کا سامنا ہوگا۔ انہوں نےکہا کہ ہمیں فوری طور پر اس صورت حال سے نمٹنے کی ضرورت ہے اور ہمیں صحت کے مسائل سے دو چار افراد کو سپورٹ فراہم کرنی چاہئے تاکہ ہم ایک ایسی منصفانہ اور مستحکم معیشت بنا سکیں جو ہرایک کیلئے کارگر ہو۔ گزشتہ ہفتے شائع ہونے والے سکاٹش ہیلتھ سروے میں یہ تجویز کیا گیا ہے کہ سکاٹ لینڈ میں 5فیصد افراد طویل کوویڈ 19کے شکار ہیں جبکہ مینٹل ہیلتھ بھی خراب ہو رہی ہے۔ ہیلتھ سیکرٹری حمزہ یوسف کے ترجمان نے کہا کہ ایس این پی حکومت سکاٹ لینڈ این ایچ ایس کیلئے ریکارڈ فنڈنگ اور سٹافنگ فراہم کر رہی ہے۔ جس میں ہمارا 600ملین پونڈ کا ونٹر پلان بھی شامل ہے، جس کے ذریعے ہم 1000نئے این ایچ ایس سٹاف کی ریکروٹمنٹ دیکھیں گے۔ اس میں بیرون ملک سے 750 تک فرنٹ لائن نرسز بھی شامل ہیں لیکن لیبر کا حملہ ہپوکریسی کی انتہا ہے کیونکہ وہ بریگزٹ کی حامی پارٹی ہے، جس نے امیگریشن کو ختم کرنے کیلئے ٹوری پالیسی کو مکمل طور پر قبول کیا ہے حالانکہ امیگریشن ہماری این ایچ ایس اور دیگر سروسز کیلئے بہت ضروری ہے۔ ترجمان نےکہا کہ انس سرور اور ڈینیل جانسن کو کیئر سٹارمر کے ساتھ امیگریشن پر رائٹ ونگ ٹوری کے عزم اور بیانیے کی حمایت کرنے پر شرمندہ ہونا چاہئے۔

یورپ سے سے مزید