• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ویانا کی ڈائری۔۔۔۔ اکرم باجوہ
 ایک دفعہ پھر کھودا پہاڑ نکلا چوہا،ایک بار پھر قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا گیا،سات ماہ تک عوام کو گمراہ اور بے وقوف بنانے کے بعد کروڑوں اربوں روپے کی رقم خرچ کر کے، درجنوں جلسے کرنے کے بعد اور پانچ چھ غریب لوگوں کی جانیں لینے کے بعد، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اپنی حکومت کے ہوتے ہوئے اپنے ہی صوبوں کے لوگوں کی آمدورفت کے راستے بند کرنے کے بعد، ایک دفعہ پھر عوام کو گمراہ کرنے کے لیے اور پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے کے بعد ایک نیا شوشہ چھوڑ دیا گیا کہ ہم پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں توڑ دیں گے اور اسمبلیاں توڑنے کے لیے مشاورت کریں گے، اب دیکھیں مشاورت کے لیے کتنا ٹائم لیتے ہیں اور عوام کو کتنے ہفتے اور مہینے بیوقوف بناتے ہیں، اگر اسمبلی ہی توڑنی تھی تو مشاورت کرنے کی بجائے پہلے مشاورت کر لیتے اور اعلان کر دیتے ہیں، ویسے بھی اسمبلیوں کی مدت اب تقریباً نو ماہ باقی رہ گئی ہے ،دیکھتے ہیں کتنے ماہ پہلے اسمبلیاں توڑتے ہیں، وہ پنجابی کا محاورہ ہے نا ہاتھ نہ آئے تھو کوڑی اول تو یہ مشاورت ہی مکمل نہیں ہوگی، اگر مشاورت مکمل ہوگئی تو پھر پنجاب اسمبلی اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک پیش ہو جائے گی اور اسمبلیاں نہیں توڑی جا سکیں گی اور ایسے میں دیکھتے ہیں، کتنے ہفتے یامہینے نکلتے ہیں اور الیکشن کی تاریخ ویسے ہی پاس آجائے گی اور نا سمجھ عوام خان صاحب کے ایسے دلفریب نعروں میں آکر اس کواپنا مسیحا سمجھتے رہیں گے، اب دیکھتے ہیں کہ PTI کے پنجاب اسمبلی خیبر پختونخوا اسمبلی کے کتنے ارکان ٹوٹتے ہیں جو اسمبلی توڑنے کے خلاف ہونگے، کدھر گئی عوام کی وہ لاکھوں کی تعداد اپنی پنجاب اور خیبر پختونخواہ حکومت ہونے کے باوجود جس کے زور پر اسلام آباد فتح کرنےکا پروگرام تھا، خان صاحب عوام کو بیوقوف اور گمراہ کرنا بند کیجئے، عوام اب سب سمجھتی ہے اب یہ منجن نہیں بکے گا، اگر آپ کا یہی رویہ رہا تو معاشی ایمرجنسی لگا کر وفاقی حکومت کو اختیار حاصل ہے کہ وہ الیکشن 6ماہ تک لیٹ بھی کر سکتی ہے اور آپ سڑکوں کی خاک چھانتے رہیں گے،خدارا ملکی معیشت کو چلنے دیں۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ
خواب سے بیدار ہوتا ہے ذرا محکوم
پھر سلا دیتی ہے اس کو ساحر کی ساحری
پاکستان زندہ باد
یورپ سے سے مزید