• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ پنجاب کی اے پی این ایس کو بقایہ جات کی ادائیگی اور مقامی اخبارات کا کوٹہ 25؍ فیصد بڑھانے کی یقین دہانی

لاہور (پ ر ) اے پی این ایس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر تنویر احمد طاہر نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ایک ماہ میں اخبارات کی بقایہ جات ادا کر دی جائیں گی جبکہ 25؍ فیصد کوٹہ اور مقامی اخبارات کیلئے رنگین اشتہارات جاری کیے جائیں گے جبکہ اے پی این ایس کے ساتھ مل کر پنجاب ایڈورٹائزنگ پالیسی کا جائزہ لیا جائے گا۔ وہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے وفد سے بات چیت کر رہے تھے جس میں تنظیم کے صدر سرمد علی، مجیب الرحمان شامی، جمیل اطہر، ناز آفرین سائیگول، شہاب زبیری، خوشنود علی خان، عمر مجیب شامی، ممتاز طاہر، اویس خوشنود، ممتاز علی شاہ، ایس ایم منیر جِلّانی، ہمایوں گلزار، ہمایوں طارق، سجاد بخاری، بلال محمود شامل تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کو بالعموم اخباری صنعت اور بالخصوص پنجاب کے اشاعتی اداروں کو درپیش مسائل اور پیچیدگیوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ان کی حکومت کو پرنٹ میڈیا کے مسائل کا احساس ہے اور وہ ترجیحی بنیادوں پر یہ مسائل حل کریں گے۔ انہوں نے ڈی جی پی آر پنجاب کو تلقین کی کہ ایک ماہ میں اخبارات کے بقایہ جات ادا کر دیے جائیں۔ اے پی این ایس کی درخواست پر وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ صوبائی حکومت کے اشتہارات میں 25؍ فیصد کوٹہ علاقائی اخبارات کو دیا جائے گا جس میں رنگین اشتہار بھی شامل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ کو پنجاب ایڈورٹائزنگ پالیسی پر اے پی این ایس کے تحفظات سے آگاہ کیا گیا جس پر انہوں نے اسٹیک ہولڈرز کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جس میں انفارمیشن ڈپارٹمنٹ اور اے پی این ایس کے نمائندے شامل ہوں گے جو پالیسی کا جائزہ لینگے اور اس میں تبدیلی کیلئے تجاویز دیں گے۔ اس موعق پر وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی، سیکریٹری انفارمیشن آصف بلال لودھی، ڈی جی پی آر افراز احمد بھی موجود تھے۔ بعد ازاں اے پی این ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے متعدد مرتبہ یقین دہانیاں کرائیں کہ پرنٹ میڈیا کی طویل عرصہ سے واجب الادا بقایہ جات دیدی جائیں گی لیکن ان یقین دہانیوں کے باوجود ایسا نہیں کیا گیا۔ وفاقی حکومت نے سرکاری اشتہارات کے نرخوں اور تعداد میں بھی اضافہ نہیں کیا گیا جس کا وزیراعظم نے تنظیم کے نمائندوں سے ملاقات میں وعدہ کیا تھا۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اے پی این ایس وزیراعظم کو اس تاخیر سے آگاہ کرے گی کہ صوبائی حکومت سے جڑی ڈیڑھ ارب روپے کی بقایہ جات تاحال ادا نہیں کی گئیں۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ اے پی این ایس ہنگامی بنیادوں پر یہ معاملہ کے پی حکومت کے روبرو بھی پیش کرے گی۔

ملک بھر سے سے مزید