• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق سی ای او ہیلتھ کی طرف سے سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال کی انکوائری مکمل، 88لاکھ نقصان کا تخمینہ

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) باخبر ذرائع کے مطابق سابق سی ای او ہیلتھ کی طرف سے سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال کی انکوائری مکمل ہوگئی۔انکوائری کمیٹی نے88لاکھ25ہزار روپے کے نقصان کا تخمینہ بنایا ہے۔انکوائری کمیٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ایچ آر ایم اور ایم آئی ایس کی طرف سے سی ای او ہیلتھ کو بھجوائی گئی ایک رپورٹ کے بعد قائم ہوئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 9جون 2015کو محکمہ صحت پنجاب کی ہدایت پر ڈائریکٹر ہیلتھ راولپنڈی ڈویژن نے تحقیقات کرکے ایک رپورٹ 27جولائی2015 کو دی تھی کہ جنوری 2015 سے گاڑی نمبر آر آئی جی1209غیر قانونی طور پرسابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے زیر استعمال ہے۔یہ گاڑی ڈاکٹر خالد رندھاوا کو بطور ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ دی گئی تھی لیکن انہوں نے بطور ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چارج لینےکے باوجود گاڑی واپس نہیں کی۔ریٹائرمنٹ کے بعد بھی 29دسمبر2021کو ایک لیٹر نمبر69کے ذریعےمتعلقہ حکام نے ڈاکٹر خالد رندھاوا کو گاڑی واپس کرنے کیلئے کہا لیکن انہوں نے سرکاری گاڑی واپس نہیں کی۔بعد میں معاملہ وزیر صحت کے نوٹس میں آیا تو ان کے احکامات پر گاڑی واپس لے کر سات سال کے دوران محکمہ کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کی گئی تھی۔انکوائری کمیٹی کی رپورٹ وزیر صحت،سیکرٹری صحت اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کو بھجوائی گئی ہے۔
اسلام آباد سے مزید