• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جب ہم آئین کو فالو نہیں کرتے مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں، عرفان قادر

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی وزیر اعظم عرفان قادر نے کہا ہے کہ جو کچھ ہم نے آئین میں درج کردیا ہے ہمیں من و عن اس کو فالو کرنا چاہئے،جب بھی ہم اس کو فالو نہیں کرتے تو پھر ہم مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں،میزبان سلیم صافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی بڑی حد تک یتیم ہوگئی ہے اور اب پی ٹی آئی کی طرف سے اسلام آباد کی طرف یلغار کرنے کایا پھر وفاقی حکومت کوبلیک میل کرنے کادور گزر گیا ہے۔پروگرام میں تجزیہ کار رضوان رضی ،عقیل یوسف زئی اورثناء بچہ نے بھی اظہار خیال کیا۔معاون خصوصی وزیراعظم عرفا ن قادر نے کہا کہ مونس الٰہی نے کہا ہے کہ کچھ ایسے عوامل بھی تھے جو کہ سامنے نہیں تھے بلکہ پس پردہ تھے۔جو کچھ ہم نے آئین میں درج کردیا ہے ہمیں من و عن اس کو فالو کرنا چاہئے جب بھی ہم اس کو فالو نہیں کرتے تو پھر ہم مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں۔جب تک تمام سیاسی قوتیں مل کے پارلیمان میں نہیں بیٹھیں گی پارلیمان کو مضبوط نہیں کریں گی اسی طرح سے آنکھ مچولی چلتی رہے گی اور ہر کوئی ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچتا رہے گا۔اگر رانا ثناء اللہ کے خلاف ایک جھوٹا کیس بنایا گیا تو ہمیں اس طرح کا کام نہیں کرنالیکن اصل مقدمات سے پیچھے نہیں ہٹنا ہے۔اگر اسمبلیاں ٹوٹ جاتی ہیں تو مقررہ وقت پر الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ دار ی ہے ۔الیکشن کے لئے ضروری ہے کہ وہ نگران حکومت کے زیر نگرانی ہونے چاہئیں تاکہ سیاسی جماعتیں کسی بھی طرح انتخابی نتائج پر اثر انداز نہ ہوسکیں۔آئینی لحاظ سے یہ بہت ضروری ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک وقت میں ہوں یہ چیز الیکشن کمیشن نے طے کرنی ہے عدالتوں کا کوئی کام نہیں ہے کہ وہ اس چیز میں آئیں۔میزبان سلیم صافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی بڑی حد تک یتیم ہوگئی ہے اور اب پی ٹی آئی کی طرف سے اسلام آباد کی طرف یلغار کرنے کایا پھر وفاقی حکومت کوبلیک میل کرنے کادور گزر گیا ہے۔ اس لئے اب عمران خان نے توجہ مرکوز کرلی ہے پنجاب پہ اور خیبر پختونخوا پر۔ ایک طر ف وہ ان اسمبلیوں کو توڑنے کی بات کررہے ہیں اور دوسری طرف یہی دو صوبے ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان وہ عمران خان کے لئے سابقہ فاٹا کی حیثیت بھی رکھتے ہیں ۔ وہ ان کے لئے جائے پناہ بھی ہیں وہ یا ان کا کوئی ساتھی گرفتار ی سے بچنا چاہتا ہے تو وہ پنجاب یا کے پی کے چلا جاتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید