• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیت المال کے فنڈز بڑھانے کی سفارش کی جائیگی، سینیٹر نصیب اللّٰہ

اسلام آباد(پ ر)ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹرنصیب اللہ بازئی کی صدارت میں ہواجس میں بلوچستان میں پاکستان بیت المال کے فنڈز بند کرنے کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔مینیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال عامر فدا پراچہ نے بلوچستان کے امور کے متعلق تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان بیت المال کی جانب سے بلوچستان میں کسی بھی منصوبے کو بند نہیں کیا گیا اور جو جاری منصوبے تھے ان کی تفصیلات قائمہ کمیٹی کو فراہم کر دی گئی ہیں، ادارے نے حکومت پاکستان سے 12ارب کے بجٹ کی درخواست کی تھی گزشتہ برس 6.5ارب کا بجٹ دیا گیا تھا مگر رواں برس 6ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا جس کی وجہ سے بے شمار ریلیف اور امداد کے کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بیت المال نے بلوچستان میں صحت و تعلیم کے لئے بجٹ جو 74ملین تھا اس کو 99ملین کیا ہے چائلڈ لیبر کیلئے 49.6ملین کے بجٹ کو 63ملین کیا ہے اور بلوچستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے 59ملین کے بجٹ کو بڑھا کر 101ملین کیا ہے تاکہ خواتین کی زیادہ سے زیادہ تعداد تعلیم حاصل کر کے ملک و قوم کا نام روشن کر سکیں۔ انہوں نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ مسئلہ صرف یہ آیا تھا کہ گزشتہ حکومت نے پناہ گا ہ اور شیلٹر ہوم کیلئے منصوبے بنائے تھے اور اس کیلئے اضافی بجٹ کی یقین دہانی کرائی تھی اور وزارت خزانہ نے بھی ایک ارب روپے کی سپلمنٹری گرانٹ کا کہا مگر جاری نہیں ہو سکا اس لئے جاری منصوبہ جات میں سے ادارے کو کٹ لگانا پڑا۔پاکستان بیت المال ملک بھر کے غریب عوام کو صحت اور طالبعلموں کی تعلیم کیلئے وظائف دینے پر کام کر رہا ہے۔ عامر فدا پراچہ نے کمیٹی کو بتایا کہ چمن میں قائم سینٹر میں صرف چار لوگ سہولت لے رہے تھے مگر وہاں اخراجات زیادہ تھے، گوادر میں سات لوگ تھے، وارسک میں بھی بہت کم لوگ تھے اسلئےان سینٹرز کو بند کیا گیا اور وہ سینٹر جہاں پر کم از کم 100لوگ سہولت حاصل کرتے ہیں انہیں کسی صورت بند نہیں کیا جائے گا۔چیئرمین و ارکان کمیٹی نے کہا کہ پاکستان بیت المال کی صحت اور تعلیم میں جو خدمات ہیں وہ قابل تحسین ہیں ادارے کی کارکردگی مثالی ہے اس کے فنڈز بڑھانے کی سفارش کی جائے گی۔
کوئٹہ سے مزید