• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوجداری مقدمات، ایک لمحے میں واقعہ رونما ہو جاتا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (جنگ رپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ نے نور مقدم قتل کیس کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی اپیلوں کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر کوئی اپنی آزاد مرضی سے کسی کے گھر آئے اور پھر وہ اپنی مرضی سے باہر نہ جاسکے تو کیا وہ اغوا کا کیس نہیں ؟ فوجداری مقدمات میں منصوبہ بندی چار دن پہلے نہیں ہوتی، ایک ہی لمحے میں واقعہ رونما ہو جاتا ہے،چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل ڈویژن بنچ نے جمعرات کے روز کیس کی سماعت کی تو اپیل گزار و مجرم چوکیدارمحمد افتخار کے وکیل راجہ شفاعت نے عدالت کو بتایاکہ میرے موکل کو دس سال سزا قید اور ایک لاکھ جرمانہ کیا گیاہے ،میرا موکل چوکیدار ہے اور گھر کے اندر کیا ہورہا اسے کچھ نہیں پتہ،عدالت نے کہاکہ سی سی ٹی وی میں مجرم مقتولہ کو گھسیٹ کر لے جارہا تھا، آپ کے موکل نے روکا کیوں نہیں تھا؟، ٹرائل کورٹ کی فائنڈنگ سے واضح ہے کہ مقتولہ کو اغوا کیا گیا۔مجرم چوکیدار افتخار کے وکیل راجہ شفاعت کے دلائل جاری رہے سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔
اسلام آباد سے مزید