• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانس میں توانائی کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہریوں کو مشکلات

پیرس(نیوز ڈیسک)فرانس میں توانائی کا بحران شدت اختیارکرگیا،شہریوں کومشکلات کاسامنا کرناپڑرہا ہے جبکہ لوڈ شیڈنگ بڑھنے کے خدشات کے باعث گیس سلنڈر والے چولھے اور ٹارچ خریدنے کے لیے شہری دکانوں پر ٹوٹ پڑے پڑے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق لوڈشیڈنگ کے پیش نظر سلنڈر، سولر پینل ہیٹر اور لائٹوں کی فروخت میں 10 گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ جنریٹر کی طلب میں بھی ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق روس کی جانب سے فرانس کو گیس کی فراہمی بند کرنے اور تعمیر ومرمت کے لیے جوہری پاور پلانٹوں کے بھی بند ہونے کی وجہ سے بجلی کی ملکی پیداوار میں کمی آ رہی ہے۔ فرانس میں بجلی کی ضرورت کو بڑے پیمانے پر جوہری پاور پلانٹوں سے پورا کیا جاتا ہے اور گھروں میں چولھے اور ہیٹربجلی سے چلتے ہیں۔ اس سے قبل فرانس نے موسم سرما میں بجلی کی کٹوتی سے بچنے کے لیے توانائی کی بچت کا منصوبہ شروع کیا تھا،جس کا افتتاح وزیر توانائی نے کیاتھا۔فرانس کے وزیر کی جانب سے توانائی کے حوالے سے انتباہ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں مختلف اوقات میں بجلی میں بند رکھنے کا پروگرام دیا گیا تھا۔ دوسری جانب فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں نے اپنے بیان میں کہا کہ بجلی کی ملکی پیداوار کے حوالے سے غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ فرانس ایک بڑا ملک ہے اور ہمارا انرجی ماڈل نہایت شاندار ہے۔ انہوںنے کہا کہ موسم سرما میں ہمیں کسی مسئلے کا سامنا نہیں ہوگا۔ عوا م کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے مطمئن رہیں اور افواہوں پر کان نہ دھریں۔
یورپ سے سے مزید